دانشورانہ املاک کے تحفظ سے متعلق چھوٹ کی حمایت کا امریکی بیان شعبدہ بازی قرار

امیرممالک ضرورت سے زیادہ ویکسین جمع کررہےجبکہ غریب ممالک میں بہت قلت ہے،امریکہ نے ویکسینز کی تیاری کیلئے درکار خام مال کی برآمد پر پابندی عائد کردی،جس سے وبا کیخلاف سنگین رکاوٹیں پیدا ہوگئی ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 12 مئی 2021 17:15

دانشورانہ املاک کے تحفظ سے متعلق چھوٹ کی حمایت کا امریکی بیان شعبدہ ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 12 مئی2021ء) دنیا امریکہ کا حقیقی عمل دیکھنے کی خواہاں ہے، حال ہی میں امریکی حکومت  نے کووڈ 19 ویکسین کے حوالے سے دانشورانہ املاک کے تحفظ سے متعلق چھوٹ کی حمایت کی ہے۔  واشنگٹن پوسٹ نے  اپنے ایک مضمون میں کہا کہ یہ موجودہ وبا سے نمٹنے کا موثر اقدام نہیں ہے ۔  بڑی تعداد میں بین الاقوامی تجزیہ نگاروں کے خیال میں امریکہ کا یہ  بیان قابل عمل نہیں ہے ۔

یہ ایسا ہے کہ کسی کو بھوک لگی اور اسے مٹانے کے لئے کیک کی پینٹنگ بنانا شروع کردی جائے، یہ اعلان محض سیاسی شعبدہ بازی ہے۔ کووڈ19 ویکسین کے حوالے سے دانشورانہ املاک کے تحفظ سے متعلق چھوٹ کی منظوری کے لیے ڈبلیو ٹی او کے ایک سو چھیاسٹھ  رکن ممالک کی حمایت کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

  اس مقصد کی تشکیل کے لیے ایک  طویل مدتی  مذاکرات ہوں گے ۔  ایسے موجودہ ہنگامی  مسئلے کو کیسے حل کیا جا سکے گا ؟  کچھ دن پہلے ، یورپی کمیشن کی  صدر وان ڈیر لین نے کہا تھا کہ دنیا کی اولین ترجیح ویکسین کی مناسب فراہمی اور منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانا ہے ، نہ کہ دانشورانہ املاک میں چھوٹ کا مسئلہ ہے ۔

اس بیان سے  امریکی حکومت کی غیر عملی ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے۔ واقعی اس وقت  اہم مسئلہ  "ویکسین نیشنلزم" ہے ۔ امریکی ویکسینوں کا تقریباً 100 فیصد  امریکہ کو فراہم کیا جاتا ہے۔  اس کے نتیجے میں امیر ممالک ضرورت سے زیادہ ویکسین جمع کررہے ہیں ، اور غریب ممالک میں  ویکسین کی خاصی  قلت  ہے ۔ اس سے مزید خراب بات یہ ہے کہ  امریکہ نے  مختلف ویکسینوں کی تیاری کے لئے درکار خام مال کی برآمد پر پابندی عائد کردی ہے ، جس کی وجہ سے وبا کے خلاف جنگ میں عالمی سطح پر تعاون میں سنگین رکاوٹیں پیدا ہوگئی ہیں۔

خوبصورت  اقوال کے مقابلے میں دنیا  کو حقیقی عمل کی ضرورت ہے ۔ اب تک چین اسی سے زائد  ترقی پزیر ممالک کو ویکسین کی مدد فراہم  کر چکا ہے  ۔ چین نے پچاس سے زائد ممالک کو ویکسین برآمد  کی ۔ حال ہی میں ڈبلیو ایچ او نے ہنگامی استعمال کی فہرست میں چائنا نیشنل فارما سیوٹیکل گروپ کی تیار کردہ  کووڈ19 ویکسین کو شامل کردیا ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ چینی ویکسینیں حقیقی معنوں میں دنیا کی خدمت کریں گی۔