آرمی چیف سعودی عرب سے تعلقات بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں: میاں زاہد حسین

افغانستان کا دورہ اہمیت کا حامل ہے، ایک ملک امن کے عمل کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، جنرل باجوہ کے اقدامات سے معاشی ترقی کی رفتار بڑھے گی

Muhammad irfan Khalid محمد عرفان خالد بدھ 12 مئی 2021 17:17

آرمی چیف سعودی عرب سے تعلقات بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں: ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 مئی2021ء) نیشنل بزنس گروپ پاکستا ن کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اورسابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تعلقات بہتر بنانے میں قابل تعریف کردار ادا کر رہے ہیں جو وقت کی ضرورت ہے۔

بہتر تعلقات سے دونوں ممالک کو فائدہ پہنچے گا۔میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جنرل قمر جاویدباجوہ وزیر اعظم عمران خان کے دورے سے چند روز قبل ہی سعودی عرب چلے گئے تھے اورانکی سعودی حکام سے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء اور اسکے بعد کی صورتحال اور مشرق وسطیٰ سمیت متعدد اہم سیکورٹی معاملات پر بات چیت ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کی جانب سے یمن تنازعہ میں غیر جانبدار رہنے اور کشمیر کے مسئلہ پر سعودی عرب سے متوقع تعاون نہ ملنے کے بعد تعلقات میں کچھ سردمہری آ گئی تھی جسے وزیر اعظم عمران خان اور جنرل قمر جاوید باجوہ دوبارہ بہتر بنا رہے ہیں جو ملکی مفادات کے عین مطابق ہے۔تاہم اب کشکول کے بجائے سعودی عرب کو پاکستانی مصنوعات کی ایکسپورٹ بڑھانے کی کوشش کی جائے۔

مشرق وسطیٰ کے متعلق خارجہ پالیسی کو متوازن رکھتے ہوئے برادراسلامی ملک سے تعلقات مذید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ سعودی عرب سے واپسی پر جنرل قمر جاوید باجوہ نے کابل کا دورہ کیا جسے افغان امن عمل کے حوالے سے اہم قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں قوت کے استعمال کی مخالفت اور مسائل کے سیاسی حل پر زور دیا ہے۔

افغانستان میں بد امنی ہو تو پاکستان میں امن قائم نہیں رہ سکتا جس کے لئے وسیع البنیاد مذاکرات اور اہم اقدامات ضروری ہیں۔افغانستان میں امن سے خطے میں پاکستان کی اہمیت بڑھ جائے گی، سی پیک میں توسیع ممکن ہو گی اور پاکستان کی وسط ایشیاء کی منڈیوں تک رسائی ممکن ہو گی جس سے پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار حیرت انگیز حد تک بڑھ جائے گی اور خیبر پختونخوامیں خوشحالی آئے گی۔ دوسری طرف ایک ملک افغانستان میں امن کا خواہاں نہیں ہے کیونکہ اس سے افغانستان میں اسکا کردار ختم ہو جائے گااور خطے میں پاکستان کی اہمیت بڑھے گی، اس لئے وہ ہر ممکن طریقہ سے امن کے عمل کو سبوتاژ کر رہا ہے۔