ایف پی سی سی آئی آئی ڈائننگ کو ایس او پیز کا خیال رکھتے ہوئے دوبارہ فوری طور پر کھولنے کا مطالبہ

بدھ 12 مئی 2021 19:32

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2021ء) میاں ناصر حیات مگوں، صدر ایف پی سی سی آئی، نے گہری تشویش کے ساتھ کہا ہے کہ ریسٹورانٹس انڈسٹری کو حکومتی مدد اور سہولت کی اشد ضرورت ہی؛ کیونکہ جبری طور پر اس کا کام بند کرنے کی وجہ سے اس کی سیلز اور محصولات کا تقریبا خاتمہ ہو چکا ہے۔ بابر نہال، چیئرمین آل پاکستان ریسٹورانٹ ایسوسی ایشن، نے کہا ہے کہ ریسٹورانٹس کے ذریعہ کورونا پھیلانا اس لیئے ممکن نہیں ہے کہ ریسٹورانٹس کی صنعت کو صرف 50 بیٹھنے کی گنجائش کے ساتھ ہی کام کرنے کی اجازت ملی تھی اور وہ بھی انتہائی سخت ایس او پیز کے تحت۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ریسٹورانٹس کی صنعت اس مقام پر پہنچ چکی ہے جہاں وہ ڈائننگ کی خدمات کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دیئے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی ہے اور ختم ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

وقاص عظیم، کنوینر ایف پی سی سی آئی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ریسٹورانٹس، نے کہا ہے کہ حکومت نے ابھی تک ملک کی ریسٹورانٹس کی صنعت کو کوئی ریلیف یا مدد فراہم نہیں کی ہے۔

اس کے بجائے بڑے پیمانے پر یہ اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ ایس او پیز کے نفاذ کے نام پر مختلف ڈیپارٹمنٹس ریسٹورانٹس سے رشوت کے ذریعے رقم وصول کررہے ہیں؛ جو ان کو دوہرا نقصان پہنچا رہا ہے۔میاں ناصر حیات مگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کسی بھی پابندی کا اعلان کرنے اور زبردستی کرنے سے پہلے ایک مشاورتی عمل کے ذریعے ریسٹورینٹ انڈسٹری کے مالکان اور اسٹیک ہولڈرز سے معلومات اور تجاویز لی جائی - اور، ریسٹورانٹس میں ڈائننگ کی سروسز کو فی الفور بلا کسی بھی تاخیر کے کھولا جائے۔