کل جماعتی حریت کانفرنس کا تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور

اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے ادارے بھارت کے فسطائی رویئے کا نوٹس لیں ،میر شاہد سلیم

بدھ 12 مئی 2021 19:45

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2021ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ 5 اگست 2019 کو بھارتی حکومت کی طرف سے کئے گئے اقدامات بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے منشور کے منافی ہیں۔

حریت کانفرنس نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارتی آئین کی دفعہ 370 اور 35A کی منسوخی کے اقدامات کو واپس لینے اورمقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے عمل کو روکنے کے لئے بھارتی حکومت پر دبائو ڈالے۔

(جاری ہے)

کل جماعتی حریت کانفرنس نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے اس بیان پر اطمینان کا اظہار کیا کہ جب تک بھارت 5اگست 2019کے اقدامات کو واپس نہیں لینا اس کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہونگے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے صوبہ جموں کے صدر میر شاہد سلیم نے جموں میں جاری ایک بیان میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور انسانی حقوق کے دیگر اداروںپر زوردیا ہے کہ وہ بھارت کے فسطائی رویے کا نوٹس لیں جس سے کشمیریوں کے جان ومال اورعزت و آبرو کو شدید خطرہ لاحق ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ی عوام حق خودارادیت کے حصول کے لئے ایک جائز جدوجہد میں مصروف عمل ہیں۔

دریں اثناء تحریک وحدت اسلامی کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان 2018 میں وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے کشمیر کاز کو مؤثر انداز میں اجاگر کررہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ایک تنازعہ ہے اور بھارت یکطرفہ اقدامات سے اس کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل نہیں کرسکتا۔ انہوں نے دنیا پر زوردیاکہ وہ بھارت پر دبائو ڈالے کہ وہ 5 اگست 2019 کے اقدامات کو واپس لے اورتنازعہ کشمیرکوحل کرنے کے لئے پاکستان کے ساتھ بامعنی بات چیت شروع کرے۔