غلام احمد گلزار کا کشمیر اور فلسطین میں جاری قتل و غارت میںاضافے پراظہار تشویش

اسلامی تعاون تنظیم متحد ہوکراٹھ کھڑی ہو ،کشمیر اور فلسطین کے تنازعات کے حل کو یقینی بنانے سمیت آنے والے چیلنجز کا مقابلہ کرے،حریت رہنماء

بدھ 12 مئی 2021 19:45

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2021ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ورکنگ وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے بھارت اور اسرائیل کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر اور فلسطین میں جاری قتل و غارت میںاضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ جب امت مسلمہ عیدالفطر کامقدس تہوار منانے کی تیاری کر رہی ہے،مظلوم کشمیری اور فلسطینی اپنے بنیادی حقوق کی بحالی کے مطالبے پر اپنے عزیزوں کی لاشوں کو قبرستانوں میں دفن کررہے ہیں۔

انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم پر زور دیا کہ وہ متحد ہوکراٹھ کھڑی ہو اور کشمیر اور فلسطین کے تنازعات کے حل کو یقینی بنانے سمیت آنے والے چیلنجز کا مقابلہ کرے۔

(جاری ہے)

غلام احمد گلزار نے مسرت عالم بٹ ، محمد یاسین ملک ، شبیر احمد شاہ ، آسیہ اندرابی ، الطاف احمد شاہ ، شاہد الاسلام ، فاروق احمد ڈار ، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو اور نذیر احمد شیخ سمیت بھارت اور مقبوضہ جموںوکشمیر کی جیلوں میں نظربند درجنوں حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی بگڑتی ہوئی صحت پر تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے تیزی سے پھیلتی ہوئی کورونا وبا کے دوران بھارت کی جیلوں میں نظربند کشمیری رہنماؤں اور کارکنوں کی غیر مشروط رہائی کے مطالبے پر بھارت کے غیر منطقی تذبذب کی مذمت کی۔ انہوں نے بھارتی ہٹ دھرمی کو سیاسی انتقام قراردیا تاکہ ایک حکمت عملی کے تحت آزادی پسندقیادت کا خاتمہ کیا جائے جس طرح جموں کی ادھم پور جیل میں شہید صداقت محمد اشرف صحرائی کے ساتھ کیا گیا ۔

حریت رہنما نے فسطائی بھارتی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی غلامی کی تاریخ پر نظردوڑائے جب بھارت برطانوی تسلط میں تھا اور اس کے رہنمائوں کو ان کے گھروں کے قریب ترین جیلوں میں نظربندرکھا جاتا تھا اور ان کی صحت خراب ہونے کی صورت میں انہیں غیر مشروط طور پر رہا کردیا جاتا تھا۔انہوں نے موہن داس کرم چند گاندھی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انہیں دوران حراست بھی اپنی بیمار اہلیہ کی دیکھ بھال کی اجازت دی گئی۔

حریت رہنما نے موجودہ فسطائی بھارتی حکومت کے غیر انسانی رویے کی مذمت کی جس نے ایاز اکبر ، محمد یاسین عطائی اور امیرحمزہ جیسے آزاد ی پسند رہنمائوں کو اپنی علیل بیویوں سے بھی ملنے کی اجازت نہیں دی جب وہ موت وحیات کی کشمکش میں تھیں اور اپنے شوہروں کو دیکھے بغیردنیائے فانی سے کوچ کرگئیں۔ غلام احمد گلزار نے نظربندکشمیری رہنماؤں اور کارکنوں کے غیر متزلزل عزم اور ثابت قدمی کی تعریف کرتے ہوئے واضح کیا کہ آزادی پسندلوگ کبھی چھوٹی چھوٹی مراعات کے لئے بھیک نہیں مانگتے اور نہ ہی ظلم وبربریت کے سامنے اپنا سر جھکاتے ہیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ہیومن رائٹس واچ اور بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ غیرقانونی طور پر نظربند کشمیری رہنماؤں کی جانیں بچانے کی خاطر ان کی رہائی کے لئے بھارت پر دباؤ ڈالیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے بھی اپیل کی کہ وہ عالمی امن کے وسیع تر مفاد میں تنازعہ کشمیر کے حل کے لئے ا پنا کردار ادا کرے۔