بلدیاتی اداروں کے دیگر عملہ کو بھی دوران ڈیوٹی جاں بحق ہونے پر شہید کا درجہ دے کر ڈیتھ پیکیج دیا جائے، سید ذوالفقار شاہ

کے ایم سی فنانشل اسسٹنٹس پر پرانے ریٹ کی بجائے 2018 کے نوٹیفکیشن پر عمل کرے

بدھ 12 مئی 2021 20:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2021ء) بلدیاتی محنت کشوں کے ملک گیر رہنما سید ذوالفقار شاہ نے کہا ہے کہ بلدیاتی اداروں کے فائر فائٹرز، ریسکیور، سینیٹری ورکر، کنڈی مین (ہیلتھ ورکر) پیرامیڈیکل اسٹاف، سٹی وارڈرن، اینٹی انکروچمنٹ اسٹاف، الیکٹریکل عملے اور دیگر لازمی سروس کے عملے کو دوران ڈیوٹی جاں بحق ہونے یا حادثے کا شکار ہونے پر شہید کا درجہ دے کر ڈیتھ پیکیج دیا جائے جبکہ کے ایم سی اپنے وفات پاجانے والے ملازمین کو فنانشل اسسٹنٹس 2002 کی شرح سے ادا کررہی ہے جبکہ 2018 میں ریٹ ریوائز ہوچکے ہیں جن پر ڈی ایم سیز میں عملدرآمد کیا جارہا ہے لیکن کے ایم سی عملدرآمد نہیں کررہی ہے جس سے وفات پاجانے والے ملازمین کی فیملیاں ذہنی پریشانی کا شکار ہوگئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کے ایم سی کوارٹرز میں واٹر بورڈ، کے ایم سی، ڈی ایم سیز کے ملازمین کونسل سروس کے ملازم ہونے کے ناطے رہائش پزیر ہیں لیکن اب کورٹ کے فرضی احکامات پر واٹر بورڈ، ڈی ایم سیز کے ملازمین کو کے ایم سی کوارٹرز الاٹ نہیں کیے جارہے ہیں جس سے ان ملازمین میں بے یقینی پائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ، چیف سیکریٹری سندھ، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ بلدیاتی ملازمین جو لازمی سروس کا حصہ ہیں ان کو دوران ڈیوٹی جاں بحق پر شہید کوٹہ دیا جائے۔ فنانشل اسسٹنٹس کا ریٹ تمام اداروں میں یکساں دیا جائے۔