سٹنٹنگ کی روک تھام کیلئے گلگت بلتستان کے 3 اضلاع میں 8 احساس نشوونما مراکز پہلے ہی قائم ہو چکے ہیں،ثانیہ نشتر

پاکستان میں40فیصدبچے غذائی قلت اور دیگر وجوہات کی بنا پر سٹنٹنگ کا شکار ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنے قدرتی قد اور ذہنی صلاحیت سے محروم رہ جاتے ہیں، بیان

بدھ 12 مئی 2021 21:18

سٹنٹنگ کی روک تھام کیلئے گلگت بلتستان کے 3 اضلاع میں 8 احساس نشوونما ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2021ء) وزیر اعظم کی معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ سٹنٹنگ کی روک تھام کیلئے گلگت بلتستان کے 3 اضلاع میں 8 احساس نشوونما مراکز پہلے ہی قائم ہو چکے ہیں، پاکستان میں40فیصدبچے غذائی قلت اور دیگر وجوہات کی بنا پر سٹنٹنگ کا شکار ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنے قدرتی قد اور ذہنی صلاحیت سے محروم رہ جاتے ہیں۔

اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ سٹنٹنگ کی روک تھام کیلئے گلگت بلتستان کے 3 اضلاع میں 8 احساس نشوونما مراکز پہلے ہی قائم ہو چکے ہیں، وزیراعظم نے 30 اپریل کو گلگت کے دورے کے دوران گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں احساس نشوونما مراکز کے قیام کا اعلان کیا ہے۔آزادجموں وکشمیر کے ضلع باغ میں بھی تحصیل کی سطح پر احساس نشوونما مراکز قائم کیئے گئے ہیں،رجسٹریشن ڈیسک پر موجود عملہ نشوونما ایپ میں حاملہ و دودھ پلانیوالی خواتین اور انکے نوزائیدہ بچوں کا اندراج کرتاہے،خواتین اور بچوں کاسٹنٹنگ سے منسلک قد،وزن اورصحت کا تفصیلی معائنہ بھی کیاجاتاہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پہلے مرحلے میں پنجاب کے اضلاع راجن پور اور خانیوال احساس نشوونما میں شامل ہیں۔ پروگرام میں احساس نشوونما کی صارف خواتین کیلئے آگاہی سیشن میں شرکت کو لازمی قرار دیا گیا ہے، آگاہی نشستوں کا علاقائی زبانوں میں خاص طور پر اہتمام کیا جاتا ہے۔ابتدائی مرحلے میں خیبرپختونخوا کے اضلاع دیر بالا اور قبائلی ضلع خیبر میں احساس نشوونما مراکز قائم کیئے گئے ہیں،احساس نشوونما کے تحت بچیوں کیلئے وظیفے کی سہ ماہی رقم کا تناسب بچوں کی نسبت ذیادہ رکھا گیا ہے۔

بلوچستان کیاضلاع قلات اور لسبیلہ میں بھی احساس نشوونما مراکز قائم کیئے گئے ہیں،پروگرام میں بچوں کے پہلے 1000دنوں میں صحت اورغذا کو بہتربنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔انہوںنے کہاکہ صارف خواتین اور انکے کمزور بچوں کو سٹنٹنگ کے مرض سے بچاؤ کیلئے صحت بخش اضافی غذا کے پیکٹ بھی فراہم کیئے جاتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ سندھ کے اضلاع بدین اور دادو میں تحصیل کی سطح پر احساس نشوونمامراکز قائم کیئے گئے ہیں،بچوں میں سٹنٹنگ کی روک تھام کیلئے پروگرام میں حاملہ ودودھ پلانیوالی ماؤں اور2سال سے کم عمربچوں کیلئے کیش وظائف،صحت بخش اضافی غذا،حفاظتی ٹیکوں کا کورس اورماں اوربچے کی صحت پرآگاہی ٹریننگ شامل ہیں۔

پاکستان میں40فیصدبچے غذائی قلت اور دیگر وجوہات کی بنا پر سٹنٹنگ کا شکار ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنے قدرتی قد اور ذہنی صلاحیت سے محروم رہ جاتے ہیں، سٹنٹنگ کے تدارک کیلئے حکومت پاکستان کے احساس نشوونما پروگرام کے تحت پہلے مرحلے میں ملک کے 14اضلاع میں 49نشوونما مراکز قائم کیئے گئے ہیں۔