غلام سرور اور زلفی بخاری کے خاندان کو فائدہ پہنچانے کیلئے رنگ روڈ کے 40کلومیٹر منصوبے کو 66کلومیٹر تک توسیع دیتے ہوئے اسلام آباد سیکٹر سی تک پہنچایا گیا: عطاء تارڑ

بدھ 12 مئی 2021 21:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 مئی2021ء) مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطاء اللہ تارڑ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ غلام سرور اور زلفی بخاری کے خاندان کو فائدہ پہنچانے کیلئے رنگ روڈ کے 40کلومیٹر منصوبے کو 66کلومیٹر تک توسیع دیتے ہوئے اسلام آباد سیکٹر سی تک پہنچایا گیا ، عمران خان کی ناک کے نیچے عثمان بزدار نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی میٹنگ کی ان سے باز پرس کی جائے کہ کس طرح یہ ٹھیکہ دیاگیا ،وزیر اعظم کو علم نہیں کہ راولپنڈی رنگ روڈ کا منصوبہ بنایاجارہاہے، سڑک کو ان علاقوں سے گزارا گیا جہاں عمران خان کے دوست و مشیر رہتے ہیں، عمران خان ہر وقت این آر او نہیں دوں گا نہیں چھوڑوں گا کا راگ الاپتے رہتے ہیں لیکن عمران خان کے ارد گرد لوگوں نے ذاتی ہائوسنگ سوسائٹیز کیلئے سرکاری مشینری کااستعمال کیا ،سپریم کورٹ کا کمیشن بناکر دودھ کا دودھ اورپانی کاپانی کیا جائے، غلام سرور خان اور زلفی بخاری کو کابینہ سے فوری طور پر برطرف کیا جائے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہارعطاء اللہ تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوںنے کہاکہ راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں غبن کے باعث کمشنر ،ڈپٹی کمشنر سمیت بہت سے افسران کو ٹرانسفر کیاگیا ، اب تک کی تحقیقات سے دو اعشاریہ تین ارب زمین کی قیمت کی مد میں پراپرٹی ڈیلرز کو دی جا چکی ہے۔عمران خان کی ناک کے نیچے عثمان بزدار نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی میٹنگ کی ، وزیر اعلی نے راولپنڈی رنگ روڈ کی منظوری دی ۔

حکومت پنجاب راولپنڈی رنگ روڈ کیلئے زمین خریدتی اور لوگوں کو معاوضہ ادا کرتی رہی، کیا وزیر اعظم کو علم نہیں کہ راولپنڈی رنگ روڈ کا منصوبہ بنایاجارہاہے، جب یہ بات کھل کر سامنے آئی کہ معاوضہ من پسند کو دیا اورسڑک کو ان علاقوں سے گزارا جہاں عمران خان کے دوست و مشیر وہاں رہتے ہیں،عمران خان ہر وقت این آر او نہیں دوں گا نہیں چھوڑوں گا کا راگ الاپتے رہتے ہیں لیکن عمران خان کے ارد گرد لوگوں نے ذاتی ہائوسنگ سوسائٹیز کیلئے سرکاری مشینری کااستعمال کیا ۔

نو وا سٹی ہائوسنگ سوسائٹی جو وفاقی وزیر غلام سرور اور انکے بھائی کی ہے، اٹک لوپ کا فائدہ غلام سرور اور انکے پراپرٹی ڈیلرز کو پہنچایاگیا۔انہوںنے کہاکہ رنگ روڈ کو اسلام آباد سیکٹر سی تک پہنچائی گئی کیونکہ زلفی بخاری کے خاندان کی زمین ہے، غلام سرور اور زلفی بخاری کیلئے دو ارب روپے کی ڈکیتی کی گئی ، یہ رنگ روڈ کے 40کلومیٹر منصوبے کو 66کلومیٹر تک کیوں لے کر گئے، غلام سرور خان اور زلفی بخاری کو کابینہ سے فوری برطرف کیا جائے اور سپریم کورٹ کا ایک کمیشن بنایا جائے جو اس کی تحقیقات کرے۔

انہوںنے کہا کہ دیکھا جائے کہ شہزاد اکبر کا اس معاملے کا کیا تعلق ہے، شہزاد اکبر ایک کرائے کے ٹائوٹ ہیں، پہلے چینی ایکسپورٹ کی گئی اور اپنی جیبیں بھری گئی۔ کمشنر کے خلاف جو چارج شیٹ دی گئی ہے اس میں کمشنر کو کیوں ذمہ دار ٹھراتے ہو، یہ تمام تانے بانے بنی گالہ سے ملتے ہیں، اگر اتنے پاک شفاف ہیں تو سپریم کورٹ کو لکھیں کہ اس کی شفاف تحقیقات کریں۔ اپنی مرضی کا کمشنر لگا دیا تاکہ اپنی مرضی کی انکوائری رپورٹ بنالیں، اس ایشو پر آپ کو بھاگنے نہیں دیں گے، نیب نے اس کا نوٹس نہیں لینا ان کو شریف خاندان کے علاوہ کوئی نظر نہیں آتا۔حدیبیہ کیس پر اپنا شوق پورا کرلیںاس میں سے بھی کچھ نہیں نکلے گا