اسرائیل کے فلسطینیوں پر جارحانہ حملے:اسلامی ممالک کی سربراہی تنظیم او آئی سی کا اجلاس آج ہوگا

اجلاس سعودی عرب کی درخواست پر طلب کیا گیا ہے جس میں فلسطین کے معاملے پر غور ہو گا‘صیہونی افواج کے تازہ حملوں میں مزید7فلسطینی شہید‘اسرائیلی دارالحکومت میں بھی دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں.عرب ذرائع ابلاغ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 16 مئی 2021 12:22

اسرائیل کے فلسطینیوں پر جارحانہ حملے:اسلامی ممالک کی سربراہی تنظیم ..
جدہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 16 مئی ۔2021ء) اسرائیل کے فلسطینیوں پر جارحانہ حملوں اور قتل عام پراسلامی ممالک کی سربراہی تنظیم (او آئی سی) کا ہنگامی اجلاس آج ہو گا او آئی سی کا ہنگامی اجلاس سعودی عرب کی درخواست پر طلب کیا گیا ہے جس میں فلسطین کے معاملے پر غور ہو گا. اس سے قبل اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی نے اسرائیلی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی حملوں کو بنیادی انسانی حقوق اور اخلاقیات کے خلاف اقدام قرار دیا اس سے پہلے اقوم متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہونے والا اجلاس امریکہ نے ملتوی کرا دیا تھا اور اسرائیل نے اس سے فائدہ اٹھا کر غزہ پر مزید بمباری کی اور ان حملوں سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلا دی.

(جاری ہے)

دنیا بھر میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں لندن میں فلسطین کے حق میں بڑی تعداد میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے اور فلسطینی پرچم تھامے مظاہرین نے اسرائیلی سفارتخانے کی جانب مارچ کیا. لندن میں فلسطین کی حمایت میں ہونے والے مظاہرے میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد لوگ شریک ہوئے ان مظاہروں میں اسرائیل کے بائیکاٹ کا مطالبہ بھی کیا گیا واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران اسرائیلی فوج نے مسجد الاقصی میں گھس کر 300 سے زائد نمازیوں کو زخمی کردیا تھا جس کے بعد سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے.

عرب نشریاتی ادارے کے مطابق صیہونی افواج نے غزہ کی پٹی میں 150 نئے حملے کیے ہیںاسرائیل کی اس بھرپور یلغار میں خان یونس اور تل الہوی میں رہائشی عمارتوں کو اور غزہ کی پٹی کے مغرب میں الاندلس ٹاور کو نشانہ بنایا گیا. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ میں حماس تنظیم کے سربراہ یحیی السنوارکے گھر کو نشانہ بنایا گیا ہے ان کا گھر خان یونس میں واقع ہے تاہم کارروائی میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی.

نشریاتی ادارے نے بتایاہے کہ اتوار کی صبح تل ابیب میں دھماکے سنے گئے ہیںیہ دھماکے اسرائیل کے وسطی علاقے پر راکٹوں کی تیسری کھیپ داغے جانے کے بعد سنائی دیے گئے ہفتے کی رات اسرائیلی حملوں میں 7 فلسطینی شہید ہو گئے وزارت صحت کی جانب سے جاری تازہ ترین اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے اب تک غزہ کی پٹی میں 144 فلسطینی شہید اور 1100 سے زیادی زخمی ہو چکے ہیں.

دوسری جانب غزہ پٹی سے داغے جانے والے راکٹوں کے نتیجے میں اسرائیل میں اب تک 9 افراد ہلاک اور 560 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں مرنے والوں میں ایک بچہ اور ایک فوجی شامل ہے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے باور کرایا ہے کہ مقاصد حاصل کرنے اور ضرورت پڑنے تک غزہ کی پٹی میں اسرائیلی آپریشن پوری طاقت سے جاری رہے گا. انہوں نے اسرائیل کے اندر کی صورت حال کو سنگین قرار دیا نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل ہر ممکن کوشش کر رہا ہے کہ غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں سے گریز کیا جائے انہوں نے حماس تنظیم پر الزام عائد کیا کہ وہ شہریوں کو انسانی ڈھال بنا رہی ہے اسرائیلی وزیر اعظم کے مطابق تخریب کاروں کا تعاقب کیا جائے گا.

امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تشدد پر بات چیت کی وائٹ ہاﺅس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس موقع پر بائیڈن نے دو ریاستی حل کے لیے اپنی حمایت کی یقین دہانی کرائی. امریکی صدر نے نیتن یاہو پر ایسے اقدامات کرنے پر زور دیا جن سے فلسطینیوں کو امن اور عزت کے ساتھ جینے کا موقع مل سکے اور بیت المقدس سب کے لیے باہمی بقاءکی جگہ بن سکے بائیڈن نے اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کو سپورٹ کیا امریکی صدر نے اسرائیلی وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ صحافیوں کی سلامتی اور تحفظ کو یقینی بنایا جائے.

اسرائیل نے کل ہفتے کے روز غزہ میں الجلاءٹاور کی عمارت کو حملے میں تباہ کر دیا تھا عمارت میں کئی عالمی میڈیا اداروں کے دفاتر واقع تھے ادھر امریکی وزیر دفاع لائیڈ اوسٹن نے اپنے اسرائیلی ہم منصب بینی گینٹز سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا بات چیت میں فلسطینی اراضی اور اسرائیل میں جارحیت کا موضوع زیر بحث آیا. اس موقع پر اوسٹن نے گینٹز کو بتایا کہ امریکا اسرائیل سے اس بات کی توقع رکھتا ہے کہ وہ جلد از جلد فوجی آپریشن کو ختم کرے گا اوسٹن نے شہریوں کو نشانہ بنائے جانے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اسرائیلی میڈیا کے مطابق اوسٹن نے گفتگو کے دوران فائر بندی کے لیے گینٹز پر کافی دباﺅ ڈالا اسرائیلی نشریاتی ادارے نے بعض ذمے داران کے حوالے سے بتایا ہے کہ غزہ میں حالیہ فوجی آپریشن میں ہونے والا نقصان 2014 کی جنگ کے مساوی ہے.