اسلامی ممالک کیخلاف متعصبانہ رویہ کی وجہ سے اسلامی بلاک کی تشکیل ،نیٹو طرز پر دفاعی فورس کا قیام وقت کا تقاضا ہے، چودھری محمد یاسین

اسلام دشمن قوتیں اس وقت اسلامک فوبیا میں مبتلا ہیں ،آزادی کی تحریکوں اور دہشتگردی میں فرق کرنا چھوڑ دیا گیا ہے جو المیہ ہے، قائد حزب اختلاف آزاد کشمیر اسمبلی

اتوار 16 مئی 2021 17:50

کوٹلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2021ء) آزاد جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری محمد یاسین نے کہا ہے کہ بین الاقوامی صورتحال کے تناظر میں امت مسلمہ کو اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے اور مغربی ممالک کی جانب سے بھارت اور اسرائیل کے جنگی جرائم پر خاموشی اور در پردہ مکمل حمایت اور اسلامی ممالک کے خلاف متعصبانہ رویہ کی وجہ سے اقوام متحدہ کی طرز پر اسلامی بلاک کی تشکیل اور نیٹو طرز پر دفاعی فورس کا قیام وقت کا تقاضا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سیاسی عمائدین اور سول سوسائٹی کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اسلام دشمن قوتیں اس وقت اسلامک فوبیا میں مبتلا ہیں جسکی وجہ سے آزادی کی تحریکوں اور دھشتگردی میں فرق کرنا بھی چھوڑ دیا ہے جو ایک المیہ ہے انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت دنیا میں اہل کشمیر اور اہل فلسطین کو ایک جیسے حالات کا سامنا ہے جہاں قابض افواج نے نہتے شہریوں کا قتل عام شروع کر رکھا ہے خواتین کی بے حرمتی اور بچوں تک کا قتل معمول بنا دیا گیا ہے مسلمانوں کی املاک تباہ کر کے انہیں معاشی طور پر بھی تباہ کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے حوالے سے بھارت اور اسرائیل کی ایک ہی پالیسی ہے اسرائیل نے یہودیوں کو آباد کر کے فلسطینیوں کو اقلیت میں بدلنے کا سلسلہ نصف صدی سے شروع کر رکھا ہے اور بھارت نے 5 اگست کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد ڈومیسائل قوانین کو تبدیل کر کے 33 لاکھ سے زائد غیر ریاستی باشندوں اور آر ایس ایس کے غنڈوں کو ڈومیسائل جاری کر کے کشمیریوں کو اقلیت میں بدلنے کیلئے بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑا دی ہیں انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا دوھرا معیار امت مسلمہ کے لیے لمحہ فکریہ ہے اب بھی وقت ہے کہ امت مسلمہ صورتحال کا ادراک کر کے بین الاقوامی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں کے مطابق اپنی پالیسیاں ترتیب دے کیونکہ یہودوہنوز کبھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہو سکتے۔