بھارتی حکومت کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کو ہرمسئلے کا حل سمجھتی ہے، محبوبہ مفتی

اتوار 16 مئی 2021 17:50

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2021ء) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کو علاقے میںہرمسئلے کا حل سمجھتی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے کئی ٹویٹس میں کہا کہ محمد اشرف صحرائی کے دوبیٹوں کو جنہوں نے دوران حراست طبی سہولت کی عدم موجودگی کی وجہ سے اپنے والد کوکھودیا، پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف دنیا بھر میں لوگ احتجاج کر رہے ہیں لیکن کشمیر میں یہ ایک قابل سزا جرم ہے جہاں ایک آرٹسٹ کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت اور ایک مبلغ کو فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے پر گرفتار کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

محبوبہ مفتی نے کہاکہ کشمیر ایک کھلی جیل ہے جہاں لوگوں کے خیالات پر پہرے بٹھا دیے گئے ہیں اور انہیں اس پر سزا دی جاتی ہے۔

کسی کو اپنی رائے کا اظہار کرنے کے لئے کوئی جگہ باقی نہیں بچی ہے اور یہ کشمیریوں کو جان بوجھ کر دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت میں مردوں کے ساتھ غیرانسانی سلوک کیاجارہا ہے لیکن کشمیر میں زند ہ لوگوں کے ساتھ ایسا کیاجارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کوئی جرم نہیں ہے۔