مولانا طارق جمیل نے کپڑوں کا برانڈ لانچ کرنے کی وجہ بتادی

میں دعا کرتا تھا یا اللہ مدرسے کا اپنا کوئی ذریعہ آمدن بنادے کیوں کہ زکوٰۃ مال کی میل ہے اور اتنے عالیشان بچوں کو مال کی میل کھلانا ٹھیک نہیں، ہم مدارس چلانے کے لیے لوگوں سے بھیک مانگتے ہیں جس کی وجہ سے میرا سینہ تنگ پڑتا تھا، معروف عالم دین کی اُردو پوائنٹ سے خصوصی گفتگو ۔ برانڈ شروع کرنے کی مکمل داستان بھی بتائی

Sajid Ali ساجد علی پیر 17 مئی 2021 15:34

مولانا طارق جمیل نے کپڑوں کا برانڈ لانچ کرنے کی وجہ بتادی
خانیوال ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 17 مئی 2021ء ) ملک کے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے کپڑوں کا برانڈ لانچ کرنے کی وجہ بتادی۔ اُردو پوائنٹ کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل نے کہا کہ ہم تقریباً 10 مدارس چلا رہے ہیں جن کے لیے ہم لوگوں سے زکوٰۃ لیتے ہیں، عام مدارس میں لوگوں کی طرف سے چندہ مانگنے کی ایک پوری کمپین چلائی جاتی ہے لیکن میرا ایسا معاملہ نہیں ہے بلکہ میں چند دوستوں کو فون کردیتا ہوں تو وہ آ جاتے ہیں ، لیکن گزشتہ برس عالمی وباء کورونا وائرس کی وجہ سے لوگ معاشی طور پر تنگی کا شکار ہوئے تو ان کا حال بھی پتلا ہوگیا ، جب کہ میں بہت عرصہ سے سے دعا کرتا تھا کہ یا اللہ مدرسے کا بغیر زکوٰۃ کے اپنا کوئی ذریعہ آمدن بنادے کیوں کہ زکوٰۃ مال کی میل ہے اور اتنے عالیشان بچوں کو مال کی میل کھلانا ٹھیک نہیں ہے، ہم مدارس چلانے کے لیے لوگوں سے بھیک مانگتے ہیں جس کی وجہ سے میرا سینہ تنگ پڑتا تھا لیکن میرے سامنے بھی کوئی راستہ نہیں تھا۔

(جاری ہے)

مولانا طارق جمیل نے اُردو پوائنٹ کے میزبان دانش حسین کو بتایا کہ گزشتہ برس میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ مدرسے بند کرنا پڑے تو بند کردوں گا لیکن میں زکوٰۃ نہیں مانگوں گا، کوئی ہمارے ذمے تو نہیں ہے ایک ہزار کو پڑھانا ، لوگوں کی طرف سے خود سے پہنچایا گیا جتنا بھی ہمارے پاس فنڈ ہوگا ، اس سے جتنا ممکن ہوسکا ہم اتنے بچوں کو پڑھائیں گے باقیوں سے معذرت کرلیں گے۔

معروف عالم دین نے کہا کہ ایک دن بچوں نے بھی بیٹھے ہوئے سوچا کہ مدرسے کا اپنا ایک سورس ہونا چاہیئے جس کے لیے کوئی برانڈ بنائیں، جب برانڈ کی بات آئی تو انہوں نے کپڑے اور پرفیومز کا برانڈ سوچا، بچوں نے مجھ سے کہا کہ ہم نے یہ سوچا ہے تو میں نے کہا اگر ہوسکتا ہے تو کرو۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنت میں تو مزے ہیں کہ جاؤ کھاؤ پیو ، لیکن ایک حدیث ہے کہ اگر جنت والے کاروبار کی اجازت مانگتے تو اللہ کے نبیﷺ نے فرمایا کہ اللہ انہیں کپڑے اور خوشبو کا کاروبار کرنے کی اجازت دیتا۔ اُردو پوائنٹ کے ساتھ مولانا طارق جمیل کا تفصیلی انٹرویو آپ بھی اس ویڈیو میں ملاحظہ فرمائیں