گورنر سندھ کا سندھ ہیومن رائٹس ڈیفنڈرس نیٹ ورک کی ایک رپورٹ پر اپنی انتہائی تشویش کا اظہار

پروایکٹو پولیسنگ کے تحت عوام کی جان اور مال کی حفاظت کے ضمن میں اپنی ذمہ داریوں کو یقینی بنائیں،عمران اسماعیل کی ہدایت

پیر 17 مئی 2021 16:21

گورنر سندھ کا سندھ ہیومن رائٹس ڈیفنڈرس نیٹ ورک کی ایک رپورٹ پر اپنی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2021ء) گورنر سندھ عمران اسماعیل نے صوبہ سندھ کے دیہی علاقوں میں ہونے والے قبائلی جھڑپوں کے حوالہ سے موصول ہونے والی سندھ ہیومن رائٹس ڈیفنڈرس نیٹ ورک کی ایک رپورٹ پر اپنی انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کشمور میں حال ہی میں دو قبائل کے درمیان جھگڑے کے نتیجہ میں نو انسانی جانوں کا نقصان ہوا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ جنگ کا میدان بنا ہوا ہے جہاں دیہی دہشت گردی ہر روز قیمتی جانیں نگل جاتی ہے۔ چاچڑ اور سبزوئی قبیلے کے قبائلی دشمنی میں اچھے خاصہ افراد ہلاک ہوگئے اور یہ شیطانی حلقہ ختم ہوتا نظر نہیں آتااور بظاہر انسانی جانوں کا نقصان یونہی جاری رہے گا۔ رپورٹ میں مذید بتایا گیا کہ اس تمام افسوس ناک صورتحال کا بدقسمت پہلو یہ ہے کہ اس طرح کے خونی جھگڑوں کے بارے میں پولیس اسٹریٹجی بطور رد عمل تو ہے پر قبل از وقت روک تھام نہیں۔

(جاری ہے)

اس بار اس صورتحال پر قابو پانے کے لئے تین اے پی سی کو علاقے میں لے جایا گیا کیوں کہ اس علاقے میں پہلے ہی سے جھگڑے کے خطرات موجود تھے مگر وہاں پولیس چیک پوسٹس قائم قائم نہیں کی گئیں۔ رپورٹ میں حکومت سندھ سے مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ ایسی جھڑپوں کی روک تھام کے لئے اپنا کردار ادا کریں جو ہر روز انسانی جانوں کا ضیاع کا باعث ہیں۔گورنر سندھ نے صوبہ کی پولیس پر زور دیتے ہؤے کہا کہ پروایکٹو پولیسنگ کے تحت عوام کی جان اور مال کی حفاظت کے ضمن میں اپنی ذمہ داریوں کو یقینی بنائیں۔ انھوں نے آئی جی سندھ سے موصول رپورٹ کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ بھی طلب کی ہے۔