جوبائیڈن کے اپنے ہاتھ خون سے رنگے ہیں،امریکا نے اسرائیل کو 73.50 کروڑ ڈالر کے ہتھیار فروخت کیے

فلسطین پر حملہ کرنے سے ایک ہفتہ پہلے اسرائیل نے امریکاسے بھاری اسلحہ خریدنے کی ڈیل کی،امریکی اخبار کا انکشاف

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 18 مئی 2021 08:19

جوبائیڈن کے اپنے ہاتھ خون سے رنگے ہیں،امریکا نے اسرائیل کو 73.50 کروڑ ..
واشنگٹن (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 18 مئی 2021ء ) امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کو درست نشانے پر مار کرنے والے 73 کروڑ 50 لاکھ ڈالر مالیت کے ہتھیار فروخت کیے ہیں۔اخبار کے مطابق کانگریس کو ہتھیاروں کی فروخت سے متعلق پانچ مئی کو بتایا گیا تھا، اور یہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تشدد کے آغاز کے عین ایک ہفتے پہلے کی بات ہے۔

اخبار کے مطابق جو بائیڈن کے چند ساتھی ڈیموکریٹس اب اسلحے کی فروخت پر تنقید کر رہے ہیں۔ کانگریس کی خارجہ امور کی کمیٹی میں شامل ایک ڈیموکریٹ نے اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل پر فائر بندی کا دباؤ ڈالے بغیر ان سمارٹ بموں کی فروخت کی اجازت مزید تباہی کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے۔دوسری طرف امریکی سیکریٹری خارجہ اینٹونی بلنکن نے ڈنمارک کے دورے کے دوران اسرائیل سے عام شہریوں کو نشانہ نہ بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ بڑھتی کشیدگی اور سینکڑوں افراد کی ہلاکتوں اور زخمی ہونے کے علاوہ بچوں کو ملبے سے باہر نکالنے جیسی خبروں پر شدید تشویش ہے۔

(جاری ہے)

ہمیں اس حوالے سے بھی خدشہ ہے کہ کیسے صحافیوں اور طبی عملے کو اس دوران خطرات کا سامنا ہے۔ فلسطینیوں کو کسی بھی دوسرے ملک کی طرح حفاظت سے جینے کا حق ہے۔ ہم سفارتی ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے اس کشیدگی کو ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔ اگر دونوں اطراف سے فائر بندی کی خواہش کا اظہار ہو تو ہم مدد کے لیے تیار ہیں۔جبکہ کوپن ہیگن میں موجود امریکی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ میڈیا کے دفاتر والی عمارت میں حماس کی موجودگی کا کوئی ثبوت نہیں دیکھا، اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ اس حملے کی وضاحت کرے۔

انٹونی بلنکن نے کہا کہ اسرائیل اس حملے کا جواز بتائے کیوں کہ اس کی جانب سے فراہم کردہ شواہد میں نے ذاتی طور پر نہیں دیکھے۔خیال رہے کہ اسرائیل نے غزہ کی دوسری بلند ترین عمارت کو گزشتہ دنوں 10 منٹ کی مہلت دیتے ہوئے بمباری کرکے منہدم کردیا گیا اور عمارت میں حماس کی نقل وحرکت کے ثبوت امریکا کو دینے کا دعویٰ کیا تھا۔اس عمارت میں امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس اور قطری میڈیا ہاؤس الجزیرہ کے دفاتر موجود تھے۔