سجاول، صوبائی وزیر عبدالباری پتافی کا مختلف علاقوں کا دورہ ،عوام سے مسائل معلوم کیے

منگل 18 مئی 2021 15:40

سجاول (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2021ء) ممکنہ سمندری طوفان اور طوفانی بارشوں کے دوران امدادی کاموں کے متعلق وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے سجاول ضلع کیلئے مقرر کردہ فوکل پرسن صوبائی وزیرر فشریز و لائیواسٹاک عبدالباری پتافی نے ضلع سجاول کے ساحلی علاقوں کی تحصیلوں شاہ بندر ور کھارو چھان کے مختلف گاؤں کوڈاریو، جان محمد جت، شاہ بندر، جیئند زنگیجو، جونکو جلبانی، چوہڑ جمالی، چھچھ جہان خان اور دیگر مختلف علاقوں کا تفصیلی دورا کرکے صورتحال کا جائزہ لیا اور وہاں کے مقامی لوکوں سے ملاقات کرکے مسائل معلوم کئے۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر عبدالباری پتافی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے خصوصی احکامات کے تحت سمندری طوفان اور بارش کے باعث متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے صوتحال کا جائزہ لیا ہے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے کہا کہ طوفان کا بڑا خطرہ ٹل گیا ہے لیکن اس کے اثرات سجاول اور ٹھٹھہ کے ساحلی علاقوں پر پڑ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسی امکانی صورتحال کے دوران ممکنہ متاثرہ لوگوں کی ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی اور اس ضمن میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ایک ہنگامی منصوبہ تیار کیا گیا ہے جس کے تحت ساحلی پٹی سے ممکنہ متاثرہ افراد کو فوری طور پر ریسکیو کرکے انہیں امدادی کیمپوں میں منتقل کردیا جائے، جہاں انہیں رہائش، کھانا، پینے کے پانی اور طبی سہولیات سمیت مویشیوں کیلئے چارہ اور دیگر تمام ضروری سہولیات فراہم کی جائیں گی جبکہ صورتحال معمول پر آنے کے بعد انہیں دوبارہ اپنے گھروں اور علاقوں تک پہنچایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی کی صورت میں پاک آرمی، نیوی، رینجرز اور پولیس کے جوانوں سمیت این جی اوز کی بھی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ صوبائی وزیر عبدالباری پتافی نے کہا کہ مشکل وقت کے دوران عوام کو کسی بھی صورت میں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا اور انہیں ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔ اس موقع پر ایم این اے سید ایاز علی شاہ شیرازی، ایم پی ایز محمد علی ملکانی اور سید شاہ حسین شاہ شیرازی، ڈائریکٹر جنرل فشریز میر الہداد تالپر، ڈپٹی کمشنر محمد اسماعیل میمن، ایس ایس پی سید امداد علی شاہ، ڈی ایچ او ڈاکٹر شہناز خواجہ، ڈائریکٹر لائیواسٹاک، ڈائریکٹر فشریز اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران بھی صوبائی وزیر کے ہمراہ تھے۔