عید کے دنوں میں کیے گئے لاک ڈائون کی وجہ سے ملکی معیشت اور تاجر وں کو ایک کھرب ساٹھ ارب کا نقصان ہوا ہے ،محمدکاشف چوہدری

حکومت تاجروں کو ہو نے والے اس نقصان کا ازالہ کر ے ،مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر کا تاجران کے مشاورتی اجلاس سے خطاب

منگل 18 مئی 2021 23:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2021ء) مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمدکاشف چوہدری نے کہا ہے کہ عید کے دنوں میں حکو مت کی جانب سے کیے گئے لاک ڈائون کی وجہ سے ملکی معیشت اور تاجر وں کو ایک کھرب ساٹھ ارب کا نقصان ہوا ہے ،حکومت تاجروں کو ہو نے والے اس نقصان کا ازالہ کر ے ،انھوں نے کہا حکومت ایس او پیز کے ساتھ ہو ٹلز ، ریسٹورنٹس اور مارکیز کو کھولنے کی اجازت دے کیونکہ ان کاروباروں سے ہزاروں افراد کا روزگار وابستہ ہے جبکہ ان کی بندش سے غربت و بے روزگاری میں اضافہ ہو گیا ہے اسی طر ح ان کاروبار سے وابستہ دیگر کاروبار بھی شدیدمتاثر ہو رہے ہیں،انھوں نے کہا خد شہ ہے کہ اگر انہیں جلد کھولنے کی اجازت نہ ملی تو اس صنعت سے وابستہ 80 فیصد کاروبار مستقل بند ہو جائیں گے جبکہ ہزاروں کارکنان روزگار سے محروم ہو جائیں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔ اس موقع پر سنیئر وائس چیئرمین شیخ حبیب ،جمیل فخری ، ملک ظہیر ، عمران بخاری ،نجیب عباسی اور دیگر تاجر رہنماء بھی مو جو د تھے ۔محمد کاشف چوہدری نے کہا ملک کا کارو باری طبقہ اس وقت بد تر ین معاشی مسائل کا شکار ہے مگر حکو مت کا اس طر ف کو ئی دھیان نہیںہوٹل ،ریسٹورنٹ ،شادی ہال ،مارکی ،ٹور آپریٹرز ،عمرہ و حج سروسز ،اوورسیز ایمپلائمنٹ ،جم ،بیوٹی پارلرز ،اسکولز ،کوچنگ سنٹرز و دیگر بند کاروباروں کے مالکان اور ملازمین بھوک سے تنگ آ کر اب احتجاج کر نے پر مجبور ہو گئے ۔

انھوں نے کہا اس وقت ملک بھر میں فرنیچر انڈسٹری سدید مشکلات کا شکار ہے حکو مت فر نیچر اندسٹری پر ٹیکس ختم کرے جبکہ فر نیچر انڈسٹری پت ٹیکس کا دائرہ کار دوکان کے سائز کی بجائے کاروبار کے حجم کے مطابق لگایا جا ئے ۔شیخ حبیب نے کہا ملکی خراب معاشی حالات کی وجہ سے حکومت تاجروں کو ریلیف مہیا کرنے میں ابھی تک ناکام رہی ،تاجروں کے ماہانہ کرایہ جات ،بجلی گیس کے بلز ،ملازمین کی تنخواہوں اور کیش فلو کے حوالے سے کوئی پیکیج نہ دے سکنے پر حکومت نے ایس او پیز کے ساتھ تمام کاروبار کھول دیے ،جبکہ ریسٹورنٹس ،شادی ہال ابھی بھی بند ہیں،حکومت مرحلہ وار تمام تمام کاروباروں کو کھولے اور کاروباری اوقات کار کو رات آٹھ بجے تک کیا جا ئے ۔

ملک ظہیر نے کہا حکومت دکانوں کے کرایہ جات ،یوٹیلٹی بلز ،ملازمیں کی تنخواھوں کے لیے بلاسود قرضوں کا فوری اجراء کرے ،بصورت دیگر ہزاروں تاجروں کے دیوالیہ ہونے اور کاروباروں کی بندش سے بڑے پیمانے پر بیروزگاری پیدا ہونے کا خطرہ ہے ۔