حسن نواز کے دفتر پر حملے کے واقعے کا ڈراپ سین ہو گیا

دفتر آنے والے چاروں افراد غیر مسلح تھے، جائے وقوعہ پر حملہ ہوا اور نہ ہی کوئی تشدد کا واقعہ پیش آیا،برطانوی پولیس نے دفتر پر حملے کی تردید کردی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 22 مئی 2021 10:41

حسن نواز کے دفتر پر حملے کے واقعے کا ڈراپ سین ہو گیا
لندن (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 مئی2021ء)   برطانیہ میں حسن نواز کے دفتر میں نامعلوم افراد کے مبینہ حملے پر سکاٹ لینڈ یارڈ پولیس کا موقف بھی سامنے آگیا ہے۔برطانوی پولیس نے دفتر پر حملے کی تردید کردی ہے۔اس حوالے سے لندن پولیس نے ابتدائی رپورٹ جاری کردی ہے۔لندن پولیس کے مطابق مذکورہ واقعہ جمعرات کو پیش آیا جب کہ ن لیگ نے گزشتہ روز جمعہ کو اس کی اطلاع دی۔

لندن پولیس کا کہنا ہے کہ حسن نواز کے دفتر آنے والے چاروں افراد غیر مسلح تھے، جائے وقوعہ پر حملہ ہوا اور نہ ہی کوئی تشدد کا واقعہ پیش آیا۔واقعے کی چوبیس گھنٹے بعد ویڈیوز سامنے لانے سے سوال اٹھ گئے ہیں کہ کیا آیا ویڈیو ایڈیٹ کر کے میڈیا کو جاری کی گئی۔کیونکہ ویڈیوز میں لیگی رہنما مبینہ حملہ آوروں کو اطمینان سے جانے کا مشورہ دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مبینہ حملہ آوروں کے ہاتھوں میں کسی قسم کے اسلحہ کی بجائے کاغذات تھے۔مبینہ حملہ آور بھی جلدی میں نہیں تھے، گفتگو کر کے اپنی گاڑی میں واپس چلے گئے جبکہ لیگی رہنماؤں نے مقامی پولیس کو بھی خصوصی طور پر دیے گئے ہنگامی نمبر پر بروقت کال کرکے واقعے کی اطلاع نہیں دی تھی۔خیال رہے کہ گذشتہ روز بتایا گیا کہ قائد مسلم لیگ ن اورسابق وزیراعظم محمد نوازشریف کے صاحبزادے حسن نواز کے لندن دفتر میں نامعلوم افراد نے داخل ہونے کی کوشش کی،اس موقع پر اسحاق ڈار اور عابد شیر علی بھی دفتر میں موجود تھے،حسن نواز کے دفتر آنے والے افراد نے نوازشریف گارڈز کے ساتھ بحث وتکرار بھی کی۔

نوازشریف کے گارڈز نے پولیس بلائی تو چاروں افراد وہاں سے چلے گئے۔
ن لیگی رہنماؤں عابد شیر علی، راشد نصراللہ اور ناصر بٹ نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا کہ ن لیگی رہنماؤں نے ان افراد کے ساتھ کافی بحث بھی کی۔ وہاں موجود ن لیگی رہنماؤں نے کہا کہ نواز شریف کی موجودگی میں ان غنڈہ افراد نے دفتر کے اندر گھسنے اور حملہ کرنے کی کوشش کی۔