فلسطینی تجزیہ نگار نےعمران خان کو موجودہ دور کا ارطغرل قرار دے دیا

فلسطینیوں کا ساتھ دینے پر پاکستانی وزیراعظم کی کوششوں پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں، عمران خان عالم اسلام کے ہیرو ہیں، فلسطینی تجزیہ نگار جلال الفرہ

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری ہفتہ 22 مئی 2021 18:41

فلسطینی تجزیہ نگار نےعمران خان کو موجودہ دور کا ارطغرل قرار دے دیا
غزہ (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 22 مئی 2021) فلسطینیوں کا ساتھ دینے پر پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی کوششوں پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں، فلسطینی تجزیہ نگار نےعمران خان کو موجودہ دور کا ارطغرل قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے نجی ٹیلی ویژن چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فلسطین کےتجزیہ نگار نے غزہ میں جنگ بندی رکوانے اور فلسطینی مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کرنے پر پاکستانی کی کوششوں کو سراہا۔

فلسطینی تجزیہ نگار نے وزیر اعظم عمران خان کو اس دور کا ارطغرل اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو صدام حسین قرار دے دیا۔سوشل میڈیا پر فلسطینی تجزیہ نگار جلال الفرہ کی ایک مارننگ شو کے دوران بات کرتے ہوئے ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں انہوں نے فلسطین کی حالیہ صورتحال پر مظلوم فلسطینیوں کا ساتھ دینے پر پاکستانی وزیراعظم اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی کوششوں کو سراہا ہے۔

(جاری ہے)

ایک نجی نیوز چینل کے مارننگ شو میں آن لائن بات کرتے ہوئے فلسطینی تجزیہ نگار جلال الفرہ نے وزیراعظم کی بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کی حمایت کا اعتراف کیا اور انسانیت اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے خلاف وزیراعظم کے بیانیہ کوسراہا اور وزیراعظم کی غزہ میں امن لانے کی کوششوں پر الفرہ نے وزیراعظم عمران خان کو اس دور کا ’’ارطغرل غازی‘‘ ( سلطنت عثمانیہ کے بہادر جنگجو) کا خطاب دیا۔

الفرہ نے اردو میں کہا ’’آپ میرے کہے گئے یہ الفاظ پوری دنیا کو دکھادیں اور سنادیں۔ میں عمران خان صاحب کو یہ بات بتانا چاہتا ہوں کہ عمران خان صاحب میں نے آپ کو ایک لقب دیا ہے، وہ لقب یہ ہے کہ آپ اس زمانے کے ارطغرل ہیں۔ عالم اسلام کے ہیرو ہیں۔ واقعی میں آپ اس دور کے ارطغرل ہیں۔‘‘جلال الفرہ نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی فلسطین کے لیے کی گئیں کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا شاہ محمود قریشی کے لیے بھی میرا پیغام ہے ’’فلسطینی عوام آپ کو اپنے دل کی گہرائیوں سے سلام پیش کرتی ہے اور آپ اس دور کے صدام حسین ہیں۔

جو آپ کے اندر جرات، جو آپ کے اندر دلیری ہے ہم نے اسے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا۔ اور ان کے جو الفاظ ہیں ’اے ارض فلسطین ہم آپ کے لیے ہیں یہ آج تک کسی نے ہمیں کہا ہی نہیں ہے-‘‘واضح رہے کہ امریکا، پاکستان اور دنیا بھر کے اسلامی ممالک کی جانب سے دباؤ ڈالے جانے کے بعد اسرائیل نےفلسطین کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان کر دیا تھا۔