بلوچستان حکومت کی ڈوریں کہیں اور سے چلائی جارہی ہے،اسماعیل بلیدی

ہفتہ 22 مئی 2021 22:25

حب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2021ء) جمعیت علما اسلام نظریاتی کے رہنما وسابق سینیٹر ڈاکٹر محمد اسماعیل بلیدی نے کہا کہ بلوچستان حکومت بااختیار نہیں حکومت کی ڈوریں کہیں اور چلائی جارہی ہے صوبے میں امن وامان کی غیریقینی صورتحال باعث تشویش ہے حکومت امن وامان کی صورت حال کو قابو کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے گزشتہ دو ماہ دوران مکران میں کتنے لوگ دہشت گردی کے بھینٹ چڑھ گئے تاحال کوئی گرفتاری عمل نہیں آئی ان خیالات کا اظہار انہوں نے حب آمد پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع برزگ سیاستدان روف ساسولی اور احمد مگسی دیگر موجود تھے ڈاکٹر اسماعیل بلیدی نے کہا کہ ترقیاتی عمل بند ہے وزیراعلی نے سارے ٹھیکے اپنے عزیزوں کو دے رکھا ہے بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے زیادہ اسامیوں کے انٹرویوز کرنے کے بعد انھیں کینسل کیا جاتا ہے حکومت40ہزار خالی پوسٹوں کا راگ الاپ رہا ہے مگر تعیناتیاں اب تک نہیں ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ انتظامی طور بلوچستان میں مزید صوبے بنانے چاہئے یہ اچھی شروعات ہے اس عوام کے مسائل حل ہونگے ملازمتیں پیدا ہونگی گوادر میں سیکرٹریٹ قائم ہوگا تو مکران کیلوگوں کو ئٹہ جانے ضرورت پیش نہیں آے گی انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بھی صوبے بنائے جائیں اور صوبے بنانے کے ساتھ انھیں خودمختاری بھی دینی ق چاہیے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سی پیک کے حوالے گوادر کی اہمیت ہے تعلیم کی فروغ کیلئے اقدامات اٹھانے چاہیے گوادر میں یونیورسٹی کا قیام بے حدضروری اور کسی کو اس کی راہ میں رکاوٹ کھڑی نہیں کرنی چاہئے یہ تعلیم دشمنی کے زمرے میں آتا ہے انہوں نے کہا کہ ممبرقومی اسمبلی اسلم بھوتانی کی گوادر میں یونیورسٹی کے قیام کے حوالے کاوشوں کو سراہتے ہیں اگر اسلم بھوتانی نے محسوس کیا ہے کہ یونیورسٹی کے قیام میں کوئی حائل روکاوٹ ہے تو وزیراعلی کو اسے دور کرناچاہئے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں گوادر میں سی پیک کے پراجیکٹس کے اثرات زمین میں نظر نہیں آرہے ہیں نہ ایرپورٹ کا شروع ہوا ہے نہ ریلوے اور میڑو کاکام شروع کیا جاچکا ہے گوادر کے عوام کے کسی مذاق سے کم نہیں ہے انہوں نے کہا کہ گوادرمیں کسی کمپنی کو اس وقت تک این او سی کا اجرا نہ کیا جائے جب تک گو ادر کے عوام کے شیئرز کا معاملہ طے نہ ہوجائے انہوں نے کہا کہ گوادر کی زمینوں کی بندر بانٹ کے لئے مختلف اضلاع سے من پسند پٹواریوں کو لایا جارہا ہے تاکہ گوادر کے زمینوں کوہتھیانے میں سہولت میں آسانی ہو انہوں نے کہا کہ گوادر کی زمینوں کی بندر بانٹ ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی انہوں نے کہا کہ بارڈر کی بندش سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے اور ایرانی تیل کی سپلائی کے لئے کو ئی قانونی میکنزم بنایا جائے تاکہ تیل سے وابستہ افراد قانونی طریقے اپنا روزگار کرے اور ان چولہے ٹھنڈے نہ ہوں ۔