بھارت کورونا کی بھارتی قسم کو چھپانے کی ناکام کوشش کررہا ہے،رپورٹ

کورونا کی بھارتی قسم امریکہ سمیت 18ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے

اتوار 23 مئی 2021 18:00

بھارت کورونا کی بھارتی قسم کو چھپانے کی ناکام کوشش کررہا ہے،رپورٹ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2021ء) مودی کی بھارتی حکومت ’’کورونا وائرس کی بھارتی قسم‘‘ پکارنے کو جرم قرارد ے کر اسے چھپانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے جس سے روزانہ 4لاکھ افراد متاثر اور4ہزارافرادہلاک ہورہے ہیں۔ کورونا وائرس کی بھارتی قسم کے بارے میں سوشل میڈیا پوسٹس پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے بھارت کی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کی طرف سی21 مئی 2021ء کو جاری کئے گئے ایک نوٹیفکیشن کے جواب میں کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ماہرین صحت اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے کورونا وائرس کی بھارتی قسم وجود میں آنے کی تصدیق کی ہے۔

وال سٹریٹ جرنل کے مطابق کورونا کی بھارتی قسم امریکہ اور دنیا کی18 دیگر ممالک اور خطوں میں پھیل گئی ہے۔

(جاری ہے)

بی بی سی نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کورونا کی ایک قسم جس کی شناخت سب سے پہلے بھارت میںہوئی اوریہ برطانیہ کے مختلف علاقوںمیں پھیل رہی ہے ، برطانیہ میں صورتحال کو معمول پر لانے کے منصوبے کے لئے خطرہ بن گئی ہے۔ برطانیہ کی39 معروف سائنسدان اور ماہرین صحت 2 مئی 2021 کو ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعے جمع ہوئے اور بگڑتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

کانفرنس میں انہیں حکومت کی ایک کمیٹی کی طرف سے ایک دستاویز پیش کی گئی جس نے خطرے کی گھنٹی بجائی۔ اس دستاویز میں کہاگیا ہے کہ کورونا کی بھارتی قسم برطانوی قسم سے 50 فیصد زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے جو موسم سرما میں مہلک لہر کا باعث بنی۔یہ بات دلچسپ ہے کہ دکن ہیرالڈ نے ایک تازہ رپورٹ میں کہا کہ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی کمل ناتھ نے اپنے بیانات میں کورونا وائرس کو باربار بھارتی کورونا قراردیا۔

کمل ناتھ نے 21مئی کو بھوپال میں کہاکہ میرا بھارت مہان کو چھوڑ کراب کورونا ہمارے ملک کی پہچان بن چکا ہے۔بی جے پی کے حامیوں نے ٹویٹر پر #arrestkamalnath کی مہم چلاکر ان کی مذمت کی۔ بھارت کے جنگلات اور ماحولیات کے وزیر پرکاش جھاویدکرنے کہا کہ ’’بھارت کی پہچان، میرا بھارت کورونا ‘‘ کا بیان بھارت کی توہین ہے۔مندرجہ بالا حقائق کے برعکس بھارت نے سوشل میڈیا کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارمزسے ایسے تمام مواد کو ہٹا دیں جس میں کورونا وائرس کے بھارتی قسم کا ذکر یا حوالہ دیا گیا ہو۔

انسانی حقوق کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ذرائع ابلاغ کی آزادی میں مداخلت کے علاوہ دنیا میں لوگوں کی زندگیوں کے حوالے سے بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اور غیر معقول رویے کی بھی عکاسی کرتا ہے کیونکہ کورونا کی بھارتی قسم کے بارے میں معلومات کو روکنے سے دنیا کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ بیلجیم میں لیوون یونیورسٹی میں ماہر حیاتیات ٹام وینزیلرز نے کہا کہ کورونا کی بھارتی قسم شاید زمین پر سب سے آسانی سے پھیلنے والے وائرس میں تبدیل ہوگئی ہے۔

بھارت میں یونیسیف کے نمائندہ ڈاکٹر یاسمین علی حق نے اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا کہ وبا پر قابو پانے میں شاید سالہاسال لگیں گے ۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ نے خبردار کیا کہ بھارت میںٹیسٹو ںکی موجودہ مثبت شرح بہت زیادہ یعنی 19 فیصد ہے۔ اقوام متحدہ کی ایک اور رپورٹ میں خبردار کیاگیا ہے کہ بھارت میں مہلک وبا کی نئی لہر سے وبا کے خلاف عالمی کامیابیاں ختم ہونے کا خطرہ ہے اوراس سے بچوں پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

بھارت میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈاکٹر H. Ofrin Roderico نے ایس او پیز پر عملدرآمد میں بھارت کی ناکامی کو ذمہ دار قراردیتے ہوئے کہا کہ بھارت میں لوگوں کا رویہ وہ نہیں تھا جس سے وبا کو روکنے میں مدد ملتی اور اسی لئے ہمیں آج اس صورتحال کا سامنا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق بھارت میں گزشتہ ہفتے دنیا بھر میں سامنے آنے والے کورونامریضوں کی مجموعی تعداد کے 46فیصدمریض سامنے آئے جبکہ دنیا بھر میں ہونے والی اموات کی 25فیصداموات بھارت میں ہوئیں۔