Live Updates

وفاقی وزارت تعلیم کی پالیسیاں آدھا تیتر آدھا بٹیر کے مصداق ہیں، جاوید انتظارہ

شفقت محمود وزیر داخلہ نہ بننے کا غصہ تعلیمی اداروں پر نکال رہے ہیں،وفد سے گفتگو

منگل 25 مئی 2021 23:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2021ء) سا بق امیدوار این اے 53 جاوید انتظار نے کہا ہے کہ وفاقی وزارت تعلیم کی پالیسیاں آدھا تیتر آدھا بٹیر کے مصداق ہیں۔اسکولز کھولنے بارے فیصلے دلیل سے عاری ہیں۔شفقت محمود وزیر داخلہ نہ بننے کا غصہ تعلیمی اداروں پر نکال رہے ہیں۔اسلام آباد میں کرونا وائرس کی شرح اڑھائی فیصد ہے۔

ویکسین لگانے کی شرح برق رفتار ہے۔ تعلیمی ادارے تاحال بند رکھنا طلبا کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ ہے۔یہ بات سابق امیدوار این اے 53 جاوید انتظار نے اپنے دفتر میں آئے ہوئے اسکول مالکان کے وفود سے ملاقات میں کہی. انہوں نے کہا کہ طلبائ کی قوت مدافعت بہت زیادہ ہوتی ہے۔تعلیمی اداروں کے اندر ایس او پیز کا سب سے زیادہ خیال رکھا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

وزارت تعلیم شتر بے مہار کے فارمولا پر عمل پیرا ہے۔

اسلام آباد میں کورونا وائرس کی شرح 5 فیصد سے کم ہے۔اس کے باوجود سکول نہ کھولنے کا فیصلہ بیڈ گورننس کی روشن دلیل ہے۔جاوید انتظار نے کہا کہ حکومت تعلیم دشمن پالیسی ترک کرے۔عمران خان نے بہارہ کہو میں ٹیکنیکل کالج اور یونیورسٹی کھولنے کا انتخابی وعدہ پورا نہیں کیا۔نجی تعلیمی سیکٹر کی اکثریت نے عام انتخابات میں تحریک انصاف کو سپورٹ کیا تھا تھا۔رکن قومی اسمبلی این اے 53 اور وزیر اعظم کے مشیر برائے سی دی اے امور کی نجی تعلیمی سیکٹر کے خلاف جمع ریکوزیشن پارلیمنٹ کے ریکارڈ کا حصہ ہے۔وقت آنے پر اسلام آباد کا نجی تعلیمی سیکٹر تحریک انصاف کا کڑا احتساب کرے گا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات