جڑانوالہ میں ماں اور چھ سالہ بیٹے سے زیادتی کرنے والے درندے آزاد پھر رہے ہیں

ایس ایچ او کا پرچے کے اندراج کی بجائے درخواست اور میڈیکل رپورٹیں رشوت لے کر غائب کردیں ‘لنڈیانوالہ پولیس کا کارروائی سے انکار

جمعرات 27 مئی 2021 13:26

جڑانوالہ میں  ماں اور چھ سالہ بیٹے سے زیادتی کرنے والے درندے آزاد پھر ..
مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2021ء) فیصل آباد تحصیل جڑانوالہ میں ظلم و ستم کی انتہا تھانہ لنڈیانوالہ پولیس ماں بیٹے کو مبینہ زیاد تی کا نشانہ بنانے والے افراد کی حمایتی بن گئی اندراج مقدمہ کی بجائے درخواست اور میڈیکل لیگل غائب کر دیا متاثرہ خاتون اور 6سالہ بچے کو دھکے مار کر باہر نکال دیا تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او نعیم سندھو کی لاپرواہی اور غفلت کے باعث تھانہ لنڈیانوالہ کی حدود میں لاقانو نیت کی انتہا ہوچکی ہے ایس ایچ او کے کار خاص اس سزا یافتہ کانسٹیبل غلام عباس نائب محرر نے ناجائز اختیارات رشوت خوری کی تمام حدیں عبور کر دی ہے چک نمبر 656 گ ب کے رہائشی خاتون نسرین بی بی نے 13 مئی کو درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ سائلہ کا چھ سالہ بیٹا اسد علی الزام علیہ دلاور کی حویلی کے سامنے کھیل رہا تھا کہ مدثر اسے دبوچ کر برآمدہ نما کمرا میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنا رہا تھا شور و واویلا سن کر سائلہ جب اندر داخل ہوئی تو الزام علیہان خان نے اپنے چار کس نامعلوم افراد کے ہمراہ اسے بھی پکڑ لیا اور زبردستی مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا اور تشدد کیا ماں بیٹے کے ساتھ تشدد اور زیادتی کا میڈیکل لیگل بھی تھانہ میں جمع کروایا گیا مگر ایس ایچ او کے ایما پر اس کے کار خاص کانسٹیبل غلام عباس اور نائب محرر نے الزام علیہان کے ساتھ گٹھ جوڑ کر لیا اور بھاری نذرانہ کے عوض تھانہ میں دائر کی گئی درخواست اور میڈیکل غائب کر دیا ہے متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ وہ انتہائی غریب ہے اور الزام علیہان پولیس کے آ شیر باد سے آزاد گھوم رہے ہیں پولیس نے مقدمہ درج کرنے کی بجائے اسے اور چھ سالہ بچے کو دھکے مار کر تھانے سے باہر نکال دیا 13 روز گزر جانے کے باوجود تاحال مقدمہ درج نہ کیا گیا ہے الزام علیہان سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں متاثرہ خاتون نے آر پی او سی پی او فیصل آباد کیپٹن ریٹائرڈ سہیل چوہدری ایس پی ٹاؤن ناصر باجوہ سے ازخود نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ایس ایچ او کے کار خاص کارندوں تھانہ لنڈیانوالہ میں تعینات محکمنہ طور پر سزا یافتہ ہیڈ کانسٹیبل کے عہدے سے کانسٹیبل بننے والے غلام عباس اور نائب محرر کو فی الفور معطل کیا جائے اور مقدمات درج کرکے انصاف و تحفظ فراہم کیا جائے