اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف قراردار، پاکستان کو بڑی کامیابی حاصل ہو گئی

اقوام متحدہ نے غزہ جنگ میں جنگی جرائم کی تحقیقات کے لیے اسرائیل کے خلاف پاکستان کی قرارداد منظور کرلی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 28 مئی 2021 12:05

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف قراردار، پاکستان کو بڑی کامیابی حاصل ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 28 مئی 2021ء ) اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف پاکستان کی قرارداد منظور ہوگئی ہے۔تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ نے غزہ جنگ میں جنگی جرائم کی تحقیقات کے لیے اسرائیل کے خلاف پاکستان کی قرارداد منظور کرلی۔جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا اجلاس ہوا جس میں غزہ کے علاقے میں اسرائیلی بمباری کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم سے متعلق عالمی تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کرنے کی قرارداد کو منظور کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں آزادانہ تحقیقاتی کمیشن کے قیام کی قرارداد اسلامی ممالک کی تنظیم کے توسط سے پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی تھی جس کے حق میں 24 ووٹ دیئے گئے اور مخالفت میں 9 ووٹ آئے۔

(جاری ہے)

جبکہ بھارت سمیت دیگر 14 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا ۔اسلامی تعاون تنظیم کے ایما پرپیش کی گئی قرارداد میں انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقے بشمول مشرقی بیت المقدس اور اسرائیل کے لیے فوری طور پر ایک خود مختار اور بین الاقوامی کمیشن آف انکوائری قائم کرے. قرارداد کے مسودے میں کہا گیا کہ انکوائری کمیشن بین اقوامی قانون کے حوالے سے تمام مبینہ خلاف ورزیوں اور بدسلوکی کے واقعات کی تحقیقات کرے جس نے تازہ تشدد کو ہوا دی غزہ میں وزارت صحت کے مطابق جنگ بندی سے پہلے جمعہ کے روزاسرائیلی فضائی حملوں اور غزہ پر گولہ باری کے نتیجے میں 253 افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں66 بچے بھی شامل ہیں. 10 مئی کو شروع ہونے کے بعد 11 دن تک جاری رہنے والی اس لڑائی میں 1900 لوگ زخمی ہوئے دوسری جانب غزہ سے کیے گئے راکٹ اور دوسرے حملوں میں12 ہلاکتیں ہوئیں جن میں ایک بچہ، ایک عرب اسرائیلی لڑکا ،ایک اسرائیلی فوجی،ایک بھارتی شہری اور تھائی لینڈ کے دو کارکن شامل ہیں حملوں میں اسرائیل میں تقریباً 357 افراد زخمی ہوئے. پاکستان کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کے مسودے کا دائرہ تازہ ترین لڑائی سے کہیں زیادہ وسیع ہے قرارداد میں زور دیا گیا ہے کہ باربار پھیلنے والی کشیدگی اور عدم استحکام بشول منظم امتیازی سلوک اور گروپ کی شناخت بنیاد پر جبر کی پس پردہ بنیادی وجوہات تلاش کی جائیں‘مسودہ قرارداد کے مطابق تحقیقات کی توجہ حقائق سامنے لانے سمیت شواہد اورایسا دوسرا مواد اکٹھا کرنے پر مرکوز ہونی چاہیے جنہیں قانونی کارروائی میں استمال کیا جا سکے اور جہاں تک ممکن ہوخلاف ورزیوں اور بدسلوکی کے مرتکب افراد کو شناخت کیا جائے تاکہ ان کا محاسبہ کیا جا سکے. قرار داد میں کہا کہ طویل عرصے سے اور منظم انداز میں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرکے بچ نکلنے کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے انصاف کے راستے میں رکاوٹ آئی ہے، تحفظ کا بحران پیدا ہوا اور تنازعے کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے کی جانے والی تمام تر کوششوں کو نقصان پہنچا. یہ واضح نہیں کہ انسانی حقوق کونسل میں اس قرارداد کی منظوری کے لیے خاطرخواہ حمایت موجود ہے کونسل کے47 ارکان میں سے20 کا تعلق ان 66 ملکوں سے تھا جنہوں نے انسانی حقوق کونسل کے جمعرات کو خصوصی اجلاس کی حمائت کی.