’سعد رضوی کے خلاف کارروائی امن کیلئے ہے‘ عدالت نے نظربندی کیخلاف درخواست مسترد کردی

کالعدم تحریکِ لبیک کی وجہ سے پورا ہفتہ امن و امن خراب رہا، اطلاعات تھیں کہ سعدرضوی کو رہا کرتے ہی ملک میں احتجاج دوبارہ شروع ہو جاتا، حکومت جب نظر بندی کا حکم جاری کرتی ہے تو ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار محدود ہو جاتا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ سنادیا

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 28 مئی 2021 16:14

’سعد رضوی کے خلاف کارروائی امن کیلئے ہے‘ عدالت نے نظربندی کیخلاف درخواست ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 28 مئی 2021ء ) لاہور ہائی کورٹ نے کالعدم تحریکِ لبیک پاکستان کے امیر سعد رضوی کی نظر بندی کے خلاف درخواست مسترد کر دی۔ تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کیے گئے حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ حافظ سعد رضوی کی نظر بندی کا حکم معمول کے مطابق ہے، کیوں کہ صوبائی حکومت کی سعد رضوی کے خلاف کارروائی امن کے لیے ہے، حکومت جب نظر بندی کا حکم جاری کرتی ہے تو ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار محدود ہو جاتا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ کالعدم تحریکِ لبیک کی وجہ سے پورا ہفتہ امن و امن خراب رہا جب کہ اطلاعات تھیں کہ سعدرضوی کو رہا کرتے ہی ملک میں احتجاج دوبارہ شروع ہو جاتا۔ خیال رہے کہ کالعدم ٹی ایل پی امیر سعد رضوی کی نظر بندی کیخلاف لاہور ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی ، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ 12 اپریل کے روز حافظ سعد رضوی کو ایس ایچ او نواں کوٹ نے غیر قانونی طور پر حراست میں لیا ، سعد رضوی کی گرفتاری کی وجوہات جاننے کے لیے سی سی پی او اور ڈی سی لاہور سے بھی رجوع کیا گیا لیکن شنوائی نہ ہوئی جب کہ ایس ایچ او نواں کوٹ نے بھی گرفتاری کی وجوہات بتانے سے گریز کیا ، اس کے علاوہ سی سی پی او اور ڈی سی لاہور نے زبانی طور پر کہا کہ سعد رضوی کو ایک ماہ بعد رہا کر دیا جائے گا تاہم ایک ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود سعد رضوی کو رہا نہیں کیا گیا ، ڈی سی لاہور سے رجوع کرنے پر سعد رضوی کی نظربندی کا زاید المعیاد شدہ حکمنامہ تھما دیا گیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سعد رضوی کی رہائی ممکن نہیں ، 733 میں سے 669 لوگوں کو رہا کر دیا گیا، رہائی پانے والوں میں سے زیادہ تر کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے، سعد رضوی کیس سمیت 210 مقدمات قانونی مرحلے سے گزریں گے،ٹی ایل پی کے پاس اپیل کا حق موجود ہے، تحریک لبیک یا رسول اللہ کا نعرہ اسلام کا ہے اسلام آباد کا نہیں ، پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعد رضوی کیس سمیت 210 مقدمات درج ہوئے ہیں جو قانونی مرحلے سے گزریں گے، ایک کمیٹی بنے گی جو کیس کا فیصلہ کرے گی ، جو شخص قانون کو ہاتھ میں لے گا قانون اسے ہاتھ میں لے گا ، پولیس والے بھی زخمی ہوئے ہیں ،تحریک لبیک کے لوگ بھی جاں بحق ہوئے ہیں ، شہید پولیس اہلکاروں کے لواحقین کو چار کروڑ روپے دیں گے ، پولیس اور رینجرز میں سارے معاملے میں زبردست کام کیا۔