اس وقت پی ایس ایل میں مزید ٹیمیں شامل کرنا غلط فیصلہ ہوگا: عاطف رانا

اگر آپکے پاس پی ایس ایل کی بنیاد مضبوط نہیں تو مزید ٹیمیں شامل کرنا لیگ کے خاتمے کا باعث بنے گا : سی ای او لاہور قلندرز

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 29 مئی 2021 15:57

اس وقت پی ایس ایل میں مزید ٹیمیں شامل کرنا غلط فیصلہ ہوگا: عاطف رانا
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 29 مئی 2021ء ) لاہور قلندرز کے سی ای او عاطف رانا نے دعوی کیا ہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں مزید ٹیموں کا اضافہ موجودہ حالات میں کوئی مثالی فیصلہ نہیں ہوگا۔ عاطف رانا کا خیال تھا کہ نئی ٹیموں کو شامل کرنے سے پہلے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو لیگ کی بنیادیں مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ کے پاس پی ایس ایل کی اس وقت مضبوط بنیاد نہیں ہے تو اس میں مزید ٹیمیں شامل کرنا لیگ کے خاتمے کا باعث بنے گا لہذا پہلے انہیں پی ایس ایل کی بنیاد مضبوط بنانے کی ضرورت ہے اور اس کے بعد پی سی بی جتنی چاہے ٹیموں کا اضافہ کرسکتا ہے۔

عاطف رانا کا کہنا تھا کہ ہم پی سی بی کا ارادہ دیکھ سکتے ہیں، جس طرح نجم سیٹھی نے لیگ کا آغاز کیا اسی طرح احسان مانی کا ویژن ہے کہ وہ اسے دنیا کی نمبر ون لیگ بنائیں، یہ صرف تبھی ممکن ہوسکتا ہے جب اس کے تمام سٹیک ہولڈر خوش ہوں، شائقین اس سے خوش ہیں اور پی ایس ایل نے دنیا میں پاکستان کا مثبت امیج دکھایا ہے۔

(جاری ہے)

پی سی بی نے اس سے مالی فائدہ اٹھایا ہے لیکن اگر فرنچائزز اس سے فائدہ نہیں اٹھا پارہی ہیں ، اگر آپ کے جسم کا ایک حصہ خراب ہے تو آپ اس جسم کو صحتمند قرار نہیں دے سکتے، اگر ہم پی ایس ایل کو دنیا کی بہترین لیگ بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں مثبت اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

لاہور قلندرز کے سی ای او نے انکشاف کیا کہ فرنچائزز نے بورڈ سے درخواست کی تھی کہ وہ متحدہ عرب امارات کو پی ایس ایل کے لئے ممکنہ پلان B کے طور پر دیکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بائیو سیکیور ببل بریچ ہوا تو بقیہ میچز جون میں کروانے کا فیصلہ کیا گیا کیوں کہ ہمارے پاس اور کوئی آپشن نہیں تھی ، ہم نے پی سی بی کو بتایا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے لہذا پلان بی بھی رکھنا چاہیئے۔

یہ وہ وقت تھا جب وہ اس پروگرام کے لئے لاجسٹکس کی منتقلی شروع کرنے کیلئے این سی او سی کی منظوری کے لئے گئے تھے لیکن این سی او سی نے منظوری نہیں دی۔ چونکہ ہم نے انہیں متحدہ عرب امارات کو متبادل وینیو کے طور پررکھنے کی تجویز پہلے ہی دے رکھی تھی اس لیے پی سی بی نے اس پر سنجیدگی سے غور کیا۔ عاطف رانا نے کہا کہ پی سی بی انتظامیہ نے اخراجات کی دیکھ بھال کی ذمہ داری اٹھا کر اچھا فیصلہ کیا، ہم سب ایک پارٹنر شپ کے تحت کام کررہے ہیں ،بدقسمتی سے فرنچائزز دوسرے سٹیک ہولڈرز کی طرح اتنی کمائی نہیں کر رہی ہیں، کچھ چیزیں ہمارے قابو سے باہر ہیں۔ دنیا کی بہترین لیگ بننے کے لیے پی ایس ایل کا ہر سال انعقاد ضروری ہے۔