پنجاب سندھ کا پانی چوری نہیں کررہا ہے،پیپلز پارٹی کی گھنائونی سازش ہے لوگوں کو لڑائو ،حلیم عادل شیخ

رواں سال اگست میں کراچی میں گرین لائن بسیں چلتی دکھائی دیں گی،عوام کیلئے سندھ حکومت نے ایک بھی ویکیسن نہیں خریدی، وفاقی ویکسین دے رہا ہے ،احساس پروگرام کے تحت عوام کو امداد دی،سندھ حکومت ملک کے لئے سیکورٹی رسک بن چکی ہے، بیان

اتوار 30 مئی 2021 14:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2021ء) قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ پنجاب سندھ کا پانی چوری نہیں کررہا ہے،پیپلز پارٹی کی گھنائونی سازش ہے لوگوں کو لڑائو ،رواں سال اگست میں کراچی میں گرین لائن بسیں چلتی دکھائی دیں گی،عوام کیلئے سندھ حکومت نے ایک بھی ویکیسن نہیں خریدی، وفاقی ویکسین دے رہا ہے ،احساس پروگرام کے تحت عوام کو امداد دی،سندھ حکومت ملک کے لئے سیکورٹی رسک بن چکی ہے۔

میڈیا سیگ گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ سندھ کے وزیر اعلیٰ نے آدھا سچ بولا، عوام کو اصل حقائق سے دور رکھا گیا ہے،ایک انکے دائیں جانب ایک شخص انہیں سچ بولنے کا یاد دلاتا ہے وہ حلیم عادل شیخ ہے،وزیر اعلیٰ صاحب جب سے میں موجود نہیں تب سے اسمبلی بھی جارہے ہیں،جب سندھ میں ڈاکووں نے 9 لوگوں کو قتل کیا تو میں نے ڈاکو راج اور پانی کے مسئلے پر متاثرہ علاقوں میں گیا پولیس کے شہداء سے ملا اور ایک رپورٹ تیار کی اور وزیر اعظم سے ملاقات میں پیش کی 12 صفحات پر رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کی رپورٹ میں بتایا کہ 7 ہزار 880 ارب روپے یہ سندھ میں ڈکار گئے اور عوام کا یہ حال ہوگیا ڈاکوئوں کی سوشل میڈیا پر مارکیٹنگ شروع کردی، سندھ میں ڈاکو راج کو پانی کے ایشو میں بہانے کی کوشش کی گئی ہے ،سندھ میں پانی کی کمی ہے تاہم اسکی وجوہات پتا چلنا چاہیں،کرونا کی وجہ سے سندھ کو گزشتہ برس کم وسائل ملے تو بلاول نے کہا ہمارے وسائل فراہم نہیں کئے جارہے،اس بار بارش کم پڑی اور درجہ حرارت کم رہا یہ پانی کم ہونے کی وجوہات ہیں، کاش یہ وہی فارمولا بلاول صاحب کو سمجھ آجاتا جو انہوں نے خود بتایا تھا،بارش زیادہ آتا ہے تو پانی زیادہ آتا ہے کم آتا ہے تو پانی کم آتا ہے،پانی کوئی نلکا نہیں جو وزیر اعظم نے بند کردیا ہو،ہم سے بڑے سندھی کوئی نہیں ہم سندھ کا سوچتے ہیں، 40 فیصد سندھ کا مینڈیٹ ہمیں حاصل ہے، آپ کو چوری، کرپشن کا درد ہے ہمیں سندھ کا درد ہے،حلیم عادل شیخ نے کہا کہ گزشتہ سال 6 ایم اے ایف پانی تھا اس سال پوائنٹ ایم اے ایف پانی ہے،آج 78 ہزار کیوسک پانی تربیلا سے انڈس میں جارہا ہے، کابل میں 45 ہزار کیوسک پانی گررہا ہے،سندھ کو 77 ہزار کیوسک پانی جارہا ہے،سندھ کی 32 فیصد کمی جون کے پہلے ہفتہ میں 1 لاکھ سے زیارہ ہوجائے گا،گزشتہ روز گڈو بیراج چھاپے میں اطمینان بخش رپورٹ دی ہے،پیپلز پارٹی کی گھناونی سازش ہے کہ لوگوں کو لڑاو اور لڑاو، پنجاب سندھ کا پانی چوری نہیں کررہا ہے سندھ حکومت کا یہ الزام جھوٹ ہے،ٹی پی لنک 1965 میں بن گیا تھا سی جے لنک بھی 70 کی دہائی میں بنا تھا۔

(جاری ہے)

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ڈاکوئوں کی آپریشن سے متعلق آج کہا گیا کہ شروع کررہے ہیں جو سست روی میں ڈال دیا گیا، وزیر اعلی انور منصور کی رپورٹ کا ذکر کیا جس میں لکھا ہے کہ آج پانی پہلے کی طرح موجود نہیں ہے،وزیر اعلی سندھ نے انور منصور کی رپورٹ سے بھی من پسند چیز نکال لی باقی بھول گئے،ٹھیک ہے متنازعہ ڈیمز نہ بنائیں اسکے علاوہ بھی بہت ڈیمز بن سکتے تھے،عمران خان کے علاوہ کس نے ڈیمز بنانے کی بات کی مخصوص مقاصد کی خاطر لوگ ٹیلی میٹری سسٹم نہیں لگانے دیتے، ٹیلی میٹری سسٹم کی سب سے زیادہ مخالفت سندھ حکومت کرتی ہے،نئے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کی رپورٹ بھی آگئی ہے جسکا وزیر اعلی سندھ نے ذکر نہیں کیا، حلیم عادل شیخ نے کہا گزشتہ رات شکار پور کے جنگل پر ڈاکو آزاد ہیں جو کھلے عام ویڈیو بنا رہے ہیں، کچے کے ڈاکوئوں کو پکے کے ڈاکو پالتے ہیں، کچے کے ڈاکو تو استعمال ہوتے ہیں اصل ڈاکو تو سندھ حکومت اور کابینہ میں ہیں، ڈاکوئوں کا مقامی سردار اور سندھ کے سیاستدان تحفظ کرتے ہیں، وزیر اعلی سے سوال ہے کہ آپ کے ایس ایس پی نے چار دن بعد چارج کیوں لیا یہ سب ڈاکو اس وقت سب ڈیفنس، لاڑکانہ پر انکے ملازم بنے ملیں گے، ایس ایس پی کہتے ہیں ٹارگٹڈ آپریشن کریں گے جو ڈرامہ ہے، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ آپکو جو اسلحہ ساز وسامان چاہے ہم دینے کو تیار ہیں، کچے میں پانی آنے کا انتظار ہورہا ہی تاکہ آپریشن دو ماہ کے بند ہوجائے، آپ کہتے ہیں 8 ڈاکو مارے گئے کیا وہ جن تھے جن کی تصاویر سامنے نہیں لائیں گئی، ہمارا سوال ہے ایس پی اور ڈی ایس پی کو کیوں ہٹایا گیا پورا سندھ بدامنی کا شکار ہوچکا ہے،ائی جی وفاق کا نمائندہ ہوا کرتا تھا آج نہیں ہے،کلیم امام کو پی ٹی آئی جی کہا گیا جسکے بعد انہوں نے اپنے نتائج لینے کے لئے اپنا ائی جی لگایا،آج سندھ میں پی پی ائی جی لگاہوا ہے، اے پی سی سے گولیاں گذر گئیں جسے خریدنے والوں کو اسی اے پی سی میں بیٹھایا جائے اور کچے میں بھیجا جائے، کھلونے ڈبے خریدے گئے، انور سیال آج بھی اسلام آباد میں گھوم رہا ہے، حلیم عادل شیخ نے کہا ہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ سکھر بیراج میں صرف 13 فیصد پانی کی ہے کیوں کہ وہاں خورشید شاہ، زرداری کی زمینیں ہیں، سندھ پانی ملنے کے بعد اس طرح امیتازی تقسیم کررہا ہے،13 سال میں 7880 ارب روپے سندھ کو ملے اور صرف 1650 ارب روپے ترقیاتی کاموں پر لگے، پی ٹی ائی نے 1162 ارب روپے کا پہلا اعلان کیا 446 ارب روپے مزید سندھ کی عوام کو ترقیاتی کاموں کے لئے جاری ہوچکے ہیں، اس سال اگست میں کراچی میں گرین لائن بسیں چلتی دکھائی دیں گی، ایئرٹینڈرز گاڑیاں پہنچائی گئی ہیں، عمران خان کو اعلان خان کہا جاتا ہے تو کام بھی کرتا ہے، کے فور منصوبہ میں بھی کرپشن ہوئی اس وقت وہ کام بھی مکمل کررہے ہیں،جو 38 نالے مراد علی شاہ نے صاف کروانے تھے ان پر کیا کام ہوا 5 نالے جو وفاق نے ذمہ لئے ان پر کام مکمل کیا جارہا ہے،سکھر حیدر آباد موٹر وے بھی شروع ہونے جارہی ہے، پی ٹی آئی سندھ پر ایک ہزار ارب روپے سے زیادہ خرچ کرچکی ہے، کرونا ویکسین پر مداری ٹائپ لوگ میڈیا پر تبصرے کرنے آجاتے ہی،سندھ کے عوام کے لئے سندھ حکومت نے ایک بھی ویکیسن نہیں خریدی، وفاقی ویکسین دے رہا ہے ،احساس پروگرام کے تحت عوام کو امداد دی،سندھ حکومت ملک کے لئے سیکورٹی رسک بن چکی ہے۔