= آزادکشمیر کے فیصلے بنی گالہ میں نہیں ہونے دینگے، دھاندلی کی کسی بھی کوشش کا منہ توڑ جواب دینگے، راجہ فاروق حیدر

؁کوئی الٹا لٹک کر بھی آجائے آزادکشمیر کو کسی صورت صوبہ نہیں بننے دیا جائیگا، ایسی کسی بھی کوشش کی سختی سے مزاحمت کی جائیگی ؔ پی ٹی آئی نے این سی او سی سے چیف سیکرٹری کو خط لکھوایا کہ انتخابات دو ماہ کے لیے ملتوی کئے جائیں پ* واضح شکست دیکھ کر پی ٹی آئی تمام اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے ٓپی ٹی آئی میں نام نہاد الیکٹیبلز کو اکٹھا کیا جارہا ہے جنہیں سیاسی میدان میں آوٹ کرینگے +وزیراعظم پاکستان کو اگر اپنی عزت کا خیال نہیں تو پھر ہم بھی نہیں کرینگے، آزادکشمیر کے عوام باشعور ہیں وہ اپنے فیصلے خود کرنے کا مکمل شعور رکھتے ہیں ہمارے دو اراکین اپنی مرضی اور منشا سے حلف اٹھاکر انحراف کیا انہیں اس کی سخت ترین سیاسی قیمت چکانا ہوگی دنیا و آخرت میں رسوا ہونگے

اتوار 30 مئی 2021 19:05

; اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مئی2021ء) وزیراعظم آزادکشمیر و صدر مسلم لیگ ن راجہ محمدفاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو جب تمام جگہوں سے رپورٹس ملیں کہ وہ انتخابات نہیں جیت سکتے تو این سی او سی سے چیف سیکرٹری کو خط لکھوایا گیا کہ انتخابات کو دو ماہ کے لیے ملتوی کیا جائے آمدہ انتخابات میں واضح شکست دیکھ کر پی ٹی آئی تمام اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے۔

کوئی الٹا لٹک کر بھی آجائے آزادکشمیر کو کسی صورت صوبہ نہیں بننے دیا جائیگا ایسی کسی بھی کوشش کی سختی سے مزاحمت کی جائیگی یہ سب کچھ اسی لیے کیا جارہا ہے انتخابات صرف قانون ساز اسمبلی آگے لیکر جاسکتی ہے پی ٹی آئی والے پاکستان پہلے ٹھیک کریں وہاں جو دودھ اور شہد کی نہریں بہائی جارہی ہیں۔

(جاری ہے)

وہ جموں کشمیر ہاوس میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے اس موقع پر وزیر حکومت احمد رضا قادری،عبد الخالق وصی ممبر کشمیر کونسل بھی موجود تھے ۔

وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہا سب ہمیں پتہ ہے وزیراعظم پاکستان کا عہدہ اور مقام قابل احترام مگر آزادکشمیر کے انتخابات میں من مرضی کے نتائج حاصل کرنے کے لیے براہ راست مداخلت کا منہ توڑ جواب دینگے۔ پھر لوگ یہ سوال پوچھیں گے کہ پانچ سال حق حکمرانی نہیں دے رہے ہمارے حق خودارادیت کی حمایت پی ٹی آئی والے کیسے کرینگے ہمارے دو اراکین جنہوں نے اپنی مرضی اور منشا سے جماعت کے ساتھ قرآن مجید پر حلف اٹھایاانہوں نے اس سے انحراف کیا انہیں اس کی سخت ترین سیاسی قیمت چکانا ہوگی دنیا و آخرت میں رسوا ہونگے اگر میری جانب سے دباو ڈالنا ثابت ہو جائے تو جو سزا چاہے مرضی دیدیں چوہدری عزیز صاحب اور احمد رضاقادری کی تجویز پر ایسا کیا گیاممبران نے رضاکارانہ بنیادوں پر حلف اٹھایا کہ وہ جماعت کے ساتھ وفادار رہیں گے کو پی ٹی آئی نے شامل کیا ایک دن لوگ شامل ہوتے ہیں اسی دن انہیں ٹکٹ جاری ہوتے ہیں ایسی تبدیلی کبھی نہیں دیکھی آزادکشمیر کے فیصلے بنی گالہ میں نہیں ہونے دینگے دھاندلی کی کسی بھی کوشش کا منہ توڑ جواب دینگے اور بھرپور مزاحمت کی جائیگی وزیراعظم پاکستان کی جانب سے اپنے دفتراور عہدے کو آزادکشمیر کے انتخابات میں من مرضی کے نتائج حاصل کرنے کے لیے استعمال کرنے سے کشمیریوں پر بہت منفی تاثر پڑیگا نہرو نے بھی مقبوضہ کشمیر کے انتخابات میں براہ راست مداخلت کی تھی سب کو یاد ہے چند دن پہلے رپورٹ لیک ہو گئی تھی کہ پی ٹی آئی الیکشن نہیں جیت سکتی جس پر وزیراعظم پاکستان کو براہ راست میدان میں اترنا پڑا ہمارا تعلق سیاسی نہیں قائد اعظم کے ساتھ بنا تھا اوررہیگا یہ جو چاہیں کر لیں انہیں کامیابی نہیں ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کشمیریوں او رپاکستان کے درمیان اٹوٹ رشتے میں خلیج پیدا کرنا چاہتے ہیں جب نواز شریف وزیراعظم تھے تو انہوں نے کوئی مداخلت نہیں کی وہ بعد میں مظفرآباد تشریف لائے عمران خان وزیراعظم پاکستان کی حیثیت سے قابل احترام اگر چیئرمین پی ٹی آئی کے طورپر کام کرینگے تو سخت مزاحمت کریگی۔پی ٹی آئی میں نام نہاد الیکٹیبلز کو اکٹھا کیا جارہا ہے جنہیں سیاسی میدان میں آوٹ کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر نے کس حیثیت سے آزادکشمیر کو خط لکھا کہ الیکشن ملتوی کیے جائیں ان کا آئینی طورپر کوئی کردار نہیں یہ کوئی ضمنی انتخابات نہیں کہ انتخابات کو ملتوی کیا جاے لائن آف کنٹرول پر توحالات نارمل ہیں آزادکشمیر کے عبوری آئین کے تحت اسمبلی ہی اپنی مدت میں توسیع کر سکتی ہے این سی او سی کا خط آذادکشمیر کے ووٹرز کی توہین ہے ہم کون ہوتے ہیں اس پر ڈاکہ ڈالنے والے آزادکشمیر کے انتخابات میں گزشتہ عرصے میں رپورٹ عمران خان کو پیش کی گئی کہ پی ٹی آئی برے طریقے سے انتخابات ہار رہی ہے جس کے بعد انتخابات کے التوا اور الیکٹیبلز کی شمولیت کروائی گئی پاکستان بھر میں ضمنی انتخابات ہوئے حکومت کوسوچنا چاہیے کہ وہ سیاسی فائدے کے لیے کشمیر کے مسلے پر منفی اثرڈال رہی ہے انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں نگران حکومت کا کوئی تصور نہیں میں اس وقت تک وزیراعظم ہوں جب تک نئے وزیراعظم نہیں آجاتے ایک صاحب کہتے ہیں کہ میرے پاس کشمیر کا حل موجود ہے پتہ نہیں انہوں نے کہاں چھپا کر رکھا ہے۔

پی ٹی آئی آزادکشمیر کے اندر بدترین سیاسی کشیدگی چاہتی ہے ہم بھی پھر پیچھے نہیں ہٹیں گے وزیراعظم کو اگر اپنی عزت کا خیال نہیں تو پھر ہم بھی نہیں کرینگے۔حکومت پاکستان کے اراکین کی جانب سے آزادکشمیر کے عام انتخابات میں جدید آلات کے استعمال کا بیان مضحکہ خیزہے حکومت پاکستان کے ذمہ داران شائد آزادکشمیر کے عبوری آئین اور قوانین سے واقف نہیں اگر ہوتے تو کبھی یہ نا کہتے آزادکشمیر الیکشن کمیشن مکمل طور پر بااختیار ہے اور وہ اپنے فیصلے خود کرتاہے آزادکشمیر کے عوام باشعور ہیں وہ اپنے فیصلے خود کرنے کا مکمل شعور رکھتے ہیں۔