Live Updates

کلثوم نواز نے انتقال سے پہلے نواز شریف سے مریم نواز کو وزیراعظم بنوانے کا وعدہ لیا

نواز شریف شہباز شریف کو مفاہمتی پلان کے لیے صرف چھ ماہ دیں گے،اگر یہ فارمولا کامیاب نہ ہوا،اسٹیبلشمنٹ نے براہ راست سب کو بٹھا کر دس بڑے فیصلے نہ کیے تو یہ اپنے چھوٹے بھائی کا استفعی قبول کرکے پارٹی مریم نواز کے حوالے کر دیں گے۔جاوید چوہدری کا کالم میں اظہارِ خیال

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 31 مئی 2021 13:37

کلثوم نواز نے انتقال سے پہلے نواز شریف سے مریم نواز کو وزیراعظم بنوانے ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔31مئی 2021ء) معروف صحافی جاوید چوہدری کا اپنے کالم ’ میاں نواز شریف کیا سوچ رہے ہیں؟‘ پارٹی کے سینئر قائدین کا خیال ہے کہ کلثوم نواز صاحبہ نے انتقال سے پہلے میاں نواز شریف سے مریم نواز کو وزیراعظم بنوانے کا وعدہ لیا تھا،یہ بات کس حد تک درست ہے، میں نہیں جانتا لیکن لوگ سرگوشیاں کر رہے ہیں ،انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم کے جلسے ہوئے اور میاں نواز شریف نے گجرانوالہ کے جلسے میں 2018ء کے الیکشنز میں دھاندلی کے ذمے داروں کے نام لینا شروع کر دئے۔

اس سے پہلے میاں نواز شریف اور خواجہ آصف کے درمیان تلخی پیدا ہو ئی تھی اور دونوں کے درمیان رابطے کمزور ہو گئے،پی ڈی ایم چلتی رہی لیکن یہ مارچ 2021ء میں ٹھس کر گئی، میاں نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن شروع دن سے اسمبلیوں سے استعفے دینا چاہتے تھے لیکن پیپلز پارٹی وقت مانگتی رہی،وقت کے اس لین دین میں آصف علی زرداری کی ڈیل میچور ہو گئی اور پی ڈی ایم عملا فوت ہو گئی۔

(جاری ہے)

جس کے بعد اب تمام سیاسی جماعتوں کو 2023 کے الیکشنز نظر آ رہے ہیں ۔ن لیگ کے سینئر رہنماؤں کا خیال ہے کہ پارٹی پر اگلے چھ ماہ بہت مشکل ہیں،حکومت تمام بڑے رہنماؤں کو جھوٹے سچے مقدموں میں جیلوں میں پھینک دے گی تاہم 2022 کے شروع میں الیکشن کا غلغلہ شروع ہو جائے گا۔عمران خان اپوزیشن کے بجائے اگلے الیکشن پر فوکس کرنے پرممجبور ہو جائیں گے یوں سب کی ضمانتیں ہو جائیں گی تاہم میاں نواز شریف کو خطرہ ہے عمران خان کسی بھی وقت دو تین گھنٹے کی طویل تقریر کر کے اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کر سکتے ہیں۔

وزیراعظم جان بوجھ کر ’ملک کو مافیاز نے گھیر رکھا ہے‘ کا بیانیہ تخلیق کر رہے ہیں تاکہ اگلا الیکشن کرایا جا سکے۔جاوید چوہدری مزید لکھتے ہیں کہ میاں صاحب کا خیال ہے کہ اگر شہباز شریف کا مفاہمتی فارمولا کامیاب نہ ہوا اور اسٹیبلشمنٹ نے براہ راست سب کو بٹھا کر دس بڑے فیصلے نہ کیے تو یہ اپنے چھوٹے بھائی کا استفعی قبول کر لیں گے۔اور یہ انہیں شریف ٹرسٹ چلانے کی اجازت دے دیں گے اور پارٹی مریم نواز کے حوالے کر دیں گے۔،نواز شریف شہباز شریف کو مفاہمتی پلان کو صرف چھ ماہ دیں گے۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات