جی ڈی پی کا مثبت گروتھ ریٹ اور باقی اعداد و شمار حوصلہ افزا ہیں

ملکی معاشی صورتحال میں بہتری دیکھ کر خوشی ہوئی، شاہد آفریدی

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 1 جون 2021 08:05

جی ڈی پی کا مثبت گروتھ ریٹ اور باقی اعداد و شمار حوصلہ افزا ہیں
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ یکم جون 2021ء ) قومی ٹیم کے سابق آل راؤنڈر اور کپتان شاہد آفریدی نے ملکی معاشی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے یہ خوشحالی عوام تک بھی پہنچے گی۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے لکھا کہ بہت خوشی ہوتی ہے جب پاکستان کے حوالے سے کوئی اچھی خبر سننے کو ملتی ہے۔

اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کی اپڈیٹس، فارن ریزروز سر پلس، جی ڈی پی کا مثبت گروتھ ریٹ اور باقی اعداد و شمار بھی کافی حوصلہ افزا ہیں۔اپنے پیغام کے آخر میں شاہد آفریدی نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ خوشحالی عوام تک بھی پہنچے گی۔ یاد رہے کہ رواں ماہ شاہد آفریدی کی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ وزیراعظم عمران خان کو آصف زرداری اور نواز شریف کا پیچھا چھوڑنے کا مشورہ دے رہے تھے۔

(جاری ہے)

شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ عمران خان نئے پاکستان کے بجائے پرانے پاکستان کو ٹھیک کرلیں اور اپوزیشن سمیت سب کو ساتھ لے کر چلیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ عمران خان کرپٹ نہیں ہیں اور ایک اچھے انسان ہیں لیکن سسٹم میں آکر پھنس گئے ہیں۔عمران خان نے جن لوگوں کے بارے میں کہا تھا کہ اگر ایسی سیاست کرنی ہے تو میں سیاست ہی نہ کروں، افسوس وہی لوگ آج عمران خان کے ساتھ موجود ہیں، عمران خان کو وہ ٹیم منتخب کرنی چاہیے جو ان کے ساتھ اور ملک کے ساتھ مخلص ہوں۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ کرسی کی بہت طاقت ہے لیکن اللہ جسے دیتا ہے اس سے پوچھا بھی بہت جاتا ہے، عمران خان جب وزیراعظم نہیں تھے تب وہ جو بھی بات کرتے تھے قوم ان کے ساتھ کھڑی ہوجاتی تھی لیکن اب وہ اپنی باتوں کی وضاحتیں بہت دیتے ہیں، میں عمران خان کو یہ کہنا چاہوں گا وہ آصف زرداری اور نواز شریف کو چھوڑ دیں، ڈھائی سالوں سے وہ انہیں کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں، جہاں بھی جاتے ہیں، زرداری اور نواز شریف ہی ان کا موضوع ہوتا ہے۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ چھوڑ دیں پچھلی حکومتوں نے کیا کیا، آپ کو اللہ نے موقع دیا ہے تو آپ کرکے دکھائیں، تبدیلی لے کر آئیں، جس کے لیے پوری قوم نے آپ کو ووٹ دیا اور لوگوں کی عمران خان سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں لہٰذا انہیں اپوزیشن سمیت سب کو ساتھ لیکر چلنا پڑے گا۔