ہار کے خوف سے پی ٹی آئی آزاد کشمیر انتخابات سے بھاگنے کی کوشش کررہی ہے،بھاگنے نہیں دیں گے، بلاول بھٹو زرداری

قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی صحافیوں پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لے گی ، داروں سے مدد کی درخواست کی جائیگی ، پی ڈی ایم میں واپس نہیں جائینگے ، میڈیا سے گفتگو

منگل 1 جون 2021 17:21

ہار کے خوف سے پی ٹی آئی آزاد کشمیر انتخابات سے بھاگنے کی کوشش کررہی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جون2021ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہار کے خوف سے پی ٹی آئی آزاد کشمیر انتخابات سے بھاگنے کی کوشش کررہی ہے،بھاگنے نہیں دیں گے، قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی صحافیوں پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لے گی ، داروں سے مدد کی درخواست کی جائیگی ، پی ڈی ایم میں واپس نہیں جائینگے ۔

منگل کو پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی صحافی اسد طور کی عیادت کیلئے ان کی رہائش گاہ پہنچ کر ان سے یکجہتی کا اظہار کیا ۔فرحت اللہ بابر، رضا ربانی، فیصل کریم کنڈی، ناصر شاہ، مرتضی وہاب اور نذیر ڈھوکی بھی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ تھے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی آزادی اظہار رائے کی جدوجہد میں صحافی برادری کے ساتھ کھڑی ہے، اختلاف رائے پر آوازوں کو کچلنے کی کوششوں کے ہر عمل کی ہم مذمت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ صحافی اسد طور پر تشدد کے واقعے کی تحقیقات کے نتائج کو فی الفور سامنے لایا جائے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت کو آزاد کشمیر میں شکست نظر آرہی ہے،ہار کے خوف سے پی ٹی آئی آزاد کشمیر انتخابات سے بھاگنے کی کوشش کررہی ہے لیکن انشاء اللہ تعالیٰ پی ٹی آئی کو آزاد کشمیر انتخابات سے بھاگنے نہیں دیں گے۔

انہوںنے کہاکہ اسلام آباد میں صحافیوں پر بار بار حملے ہو رہے ہیں ،ایسے واقعات جمہوری ممالک میں نہیں ہوتے ،اسد طور پر حملہ بزدلانہ اقدام ہے ،یہ کمزوری کا نشان ہے کہ آپ ایک بلاگ بھی برداشت نہیں کر سکتے ۔ انہوںنے کہاکہ اسد طور حملے کے معاملے پر قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کی جانب سے نوٹس لے رہا ہوں ،اسلام آباد میں صحافیوں پر حملوں کے واقعات کا نوٹس لیں ،اس معاملے کو قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی کا نوٹس لیا جائے گا ،اداروں سے مدد کی درخواست کی جائے گی ۔

انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم کو ایسے واقعات پر شرمندہ ہونا چاہیے ،باقی صوبوں میں بھی صحافیوں پر حملوں کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں۔ ایک اور سوا ل پر انہونے کہاکہ پی ڈی ایم میں ہمارے عہدیداروں نے استعفے دیئے ،ہم نے واپسی کی خواہش کا اظہار بھی کبھی نہیں کیا ،کیوں ہم سے واپس جانے کی بات کی جاتی ہے ،پی ڈی ایم کی تشکیل کے وقت کچھ چیزیں طے کی تھیں ،ہم نے پی ڈی ایم گپ شپ کے لئے نہیں بنایا تھا ،پی ڈی ایم ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لیے بنائی تھی،عملدرآمد کیلئے اپوزیشن لیڈر کے پیچھے پھرتا رہا ،جب تک وہ کلیئر نہیں ہوتے پیپلزپارٹی کا منشور واضح ہے ،پیپلزپارٹی کلیئر ہے کہ ہم واپس نہیں جائیں گے۔