سپریم کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کی ضمانت سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کل جمعرات کو ہو گی

بدھ 2 جون 2021 15:29

سپریم کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار پیپلز پارٹی رہنما ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جون2021ء) سپریم کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کی ضمانت  سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کل جمعرات کو ہو گی  ۔ عدالت عظمی نے  خورشید شاہ کی دونوں بیگمات ، بیٹے فرخ شاہ اور  سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ سمیت تمام  ملزمان کو طلب کر رکھا ہے ۔

بدھ کو جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے  آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کی ضمانت  سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کی ۔  دوران سماعت خورشید شاہ کے وکیل مخدوم علی خان نے موقف اپنایا کہ نیب نے میرے موکل کی  آمدن  اور اخراجات کے درمیان جو فرق ظاہر کیا اس کے درمیان  میں خلا باقی ہے۔

(جاری ہے)

اس دوران سردار طارق مسعود نے خورشید شاہ کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے  ریمارکس دیے کہ جن پلاٹس کا ذکر کیا گیا ہے وہ 1980 ء سے 2011 ء تک اسکول کی زمین کے طور پر مختص تھے،2011 ء میں اسکول کی زمین کو رہائشی پلاٹس میں تبدیل کیا اور آپ نے 2012 میں پلاٹس خرید لیے، نیب مقدمات میں ضمانت صرف ہارڈ شپ اصولوں پر ہی ہو سکتی ہے،کیا آپ نے ہائیکورٹ میں ہارڈشپ کی بنیاد پر ضمانت کی درخواست دائر  کی۔

عدالتی استفسار پر خورشید شاہ کے وکیل نے بتایا کہ ہائیکورٹ میں ہارڈ شپ کی بنیاد پر کوئی اپیل نہیں کی۔ جس پر جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیے کہ ہارڈشپ کی بنیاد پر ضمانت کے لیے پہلے ہائیکورٹ سے رجوع کرنا ہو گا،ہارڈشپ کا نقطہ براہ راست سپریم کورٹ میں نہیں اٹھایا جا سکتا۔   خورشید کے بیٹے فرخ شاہ اور خورشید شاہ کے  اہلخانہ کے وکیل فاروق ایچ نائیک کی عدالت میں عدم حاضری پر  ناراضگی  کا اظہار  کرتے ہوئے جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دیے کہ اگر نوٹس کے باوجود فاروق ایچ  نائیک عدالت نہیں آتے تب بھی ہم کیس کو چلائینگے ۔

دوران سماعت نیب پراسیکوٹر نے عدالت کو بتایا کہ کیس میں کل 144 گواہ ہیں جن میں سے 7 گواہان کے بیانات قلمبند ہو چکے ہیں،7 گواہان میں سے پانچ پر جرح بھی مکمل ہوچکی ہے۔ عدالت عظمی نے  خورشید شاہ کی دونوں بیگمات ،  بیٹے فرخ شاہ  اور  سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ سمیت  تمام ملزمان کو آج جمعرات کو عدالت کے سامنے  پیش  ہونے کا حکم دیتے ہوئے  قرار دیا کہ جن ملزمان کو ضمانت منسوخی کے نوٹس جاری  ہوئے ہیں وہ سب  عدالت کے روبرو  حاضر ہوں۔