حکومتوں کے بدلنے سے نیب کا رویہ بھی بدل جاتا ہے، نیب کی غیرجانبداری کا علم ہے، سپریم کورٹ

انہوں نے کہا کہ نیب مقدمات میں ضمانت صرف ہارڈ شپ اصولوں پر ہی ہوتی ہے، ضمانت کی درخواست میں تفصیل لکھ دیں گے تو ٹرائل کیسے مکمل ہوگا حقائق سامنے آنے پر ٹرائل کورٹ خود بھی چارج فریم کرسکتی ہے، جسٹس سردار طارق

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری بدھ 2 جون 2021 20:51

حکومتوں کے بدلنے سے نیب کا رویہ بھی بدل جاتا ہے، نیب کی غیرجانبداری ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔02 جون 2021ء ) حکومتوں کے بدلنے سے نیب کا رویہ بھی بدل جاتا ہے، مخالفین کو کیسسز میں پھنسا دیا جاتا ہے، نیب کی غیرجانبداری کا علم سب کو ہے، نیب کی جانب سے پی پی رہنما کے اثاثوں کی مالیت کئی گنا بڑھا کے پیش کرنے پر سپریم کورٹ کی نیب پر تنقید- تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نےضمانت بعد از گرفتاری درخواست پر پیپلز پارٹی کے رہنما خورشیدشاہ کی بیگمات اور بیٹے کو جمعرات کےروز طلب کرلیا، وزیرٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ سمیت دیگر ملزمان کو بھی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

سپریم کورٹ میں رہنما پیپلز پارٹی سید خورشید شاہ کی درخواست ضمانت پرسماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ جسٹس سردار طارق نےکہا کہ بدقسمتی سے حکومتوں کے بدلنے سے قومی احتساب بیورو (نیب) کے رویے میں بھی جھکاؤ آتا ہے، مخالفین کونیب کیسسز میں پھنسا دیا جاتا ہے، نیب کی غیرجانبداری کا علم سب کو ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نیب مقدمات میں ضمانت صرف ہارڈ شپ اصولوں پر ہی ہوتی ہے، ضمانت کی درخواست میں تفصیل لکھ دیں گے تو ٹرائل کیسے مکمل ہوگا حقائق سامنے آنے پر ٹرائل کورٹ خود بھی چارج فریم کرسکتی ہے۔

خورشید شاہ کے وکیل مخدوم علی خان نے عدالت کو بتایا کہ خورشید شاہ پر کہیں بھی اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام نہیں، نیب نے خورشید شاہ کے اثاثوں کی مالیت کئی گنا بڑھا کے پیش کی۔ سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیے کہ ہارڈشپ کی بنیاد پر ضمانت کیلئے پہلے ہائیکورٹ سےرجوع کرنا ہو گا، عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی، کل بھی خورشید شاہ کے وکیل اپنے دلائل جاری رکھیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں خورشید شاہ کو آمدن سے زیادہ اثاثوں کے الزام میں گرفتار کیا تھا، انہیں نیب سکھر کے کیس میں نیب راولپنڈی کی ٹیم نے بنی گالہ سے حراست میں لیا۔ نیب سکھر کی ٹیم نے خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کرپشن کا ریفرنس احتساب عدالت سکھر میں دائر کیا۔ ریفرنس میں ان کی بیگمات ناز بی بی اور طلعت بی بی بھی شامل ہیں جب کہ خورشید شاہ کے بیٹے فرخ شاہ، زیرک شاہ اور بھتیجے اویس شاہ اور جنید قادر شاہ سمیت 18 افراد کو ریفرنس میں نامزد کیا گیا ہے۔

نیب ریفرنس میں خورشید شاہ کے دوست نثار پٹھان، ان کے بیٹے زوہیب میر، ثاقب رضا اور محمد شعیب پٹھان کا نام بھی شامل ہے۔ ریفرنس میں رحیم بخش اعوان اور ان کے بیٹے محمد ثاقب اعوان کے علاوہ خورشید شاہ کے دوست ٹھیکیدار اکرم خان کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔ خورشید شاہ اور ملزمان پر اس وقت تک فرد جرم عائد نہیں ہوسکی ہے تاہم 24 اکتوبر کو ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے۔