وفا قی بجٹ آئی ایم ایف نے بنا لیا ہے وزیرخزانہ بس پڑھ کر سنائیں گے ،سینیٹر مولانا عبد الغفور حید ری

ہوسکتا ہے پیپلزپارٹی نہ چاہتی ہو اسمبلیاں تحلیل ہوں ، اسی بنیاد پر اپوزیشن لیڈر کی سیٹ حاصل کرنے کیلئے پیپلزپارٹی نے حکومت کا ساتھ دیا ،میڈیا سے گفتگو

جمعرات 3 جون 2021 23:54

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2021ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکر ٹری جنرل و سینیٹر مولانا عبد الغفور حید ری نے کہا ہے کہ وفا قی بجٹ آئی ایم ایف نے بنا لیا ہے وزیرخزانہ بس پڑھ کر سنائیں گے ہما ری کو شش ہو تی ہے کہ حکومتی بجٹ پاس نہ ہو اگر جہانگیر ترین اپنے گروپ کے ساتھ ملکر اس بجٹ کو ووٹ نا کریں تو بجٹ پاس نہیں ہوگا ہوسکتا ہے کہ پیپلزپارٹی نا چاہتی ہو کہ اسمبلیاں تحلیل ہوں اسی بنیاد پر اپوزیشن لیڈر کی سیٹ حاصل کرنے کیلئے پیپلزپارٹی نے حکومت کا ساتھ دیا حکومت اپنی اکثریت کھو چکی ہے ایسے حالات میں حکومت کو خود مستعفی ہوجانا چاہیے ۔

یہ بات انہوں نے میڈ یا سے بات چیت کر تے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بجٹ سے متعلق ہوسکتا ہے اپوزیشن متحد ہوپیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کا اصولی فیصلہ توڑا ہے جب تک پیپلزپارٹی اپوزیشن کے تحفظات دور نہیں کرتی پی ڈی ایم میں واپس نہیں آئے گی انہوں نے کہاکہ میرے پاس چیئرمین سینٹ اور وزیر دفاع آئے مجھے آفر دی گئی کہ آپکو بلامقابلہ ڈپٹی چیئرمین سینٹ بناتے ہیں مقابلہ نا کریں مجھے بعد میں دوبارہ آفر دی گئی کہ آپکو اپوزیشن لیڈر بناتے ہیںچھوٹے موٹے عہدوں کیلئے جے یوآئی اپنے فیصلوں سے پیچھے نہیں ہٹے گی انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کی بجٹ کے حوالے سے بھرپور تیاری ہے بجٹ سے متعلق ہماری کوشش ہوتی ہے کہ حکومتی بجٹ پاس نا ہواس بجٹ میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے آئی ایم ایف نے بجٹ بنایا ہے وزیرخزانہ بس پڑھ کر سنائیں گے اگر جہانگیر ترین اپنے گروپ کے ساتھ ملکر اس بجٹ کو ووٹ نا کرے تو بجٹ پاس نہیں ہوگا انہوں نے کہاکہ یہ لوگ اب جہانگیر ترین گروپ کی منت سماجت کریں گے اس وقت حکومت اپنی اکثریت کھو چکی ہے ایسے حالات میں حکومت کو خود مستعفی ہوجانا چاہیے غیرت ، حیاء اور روایات کی پی ٹی آئی میں کوئی گنجائش نہیں ہے روز اول سے یہ دھاندہلی کی پیداوار ہیں انہوں نے کہا کہ ایسے میں پتا نہیں ادارے ان کو کیوں سپورٹ کر رہے ہیں پوری قوم یکسو ہے سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہے اپوزیشن کا بھی کردار ہے ہوسکتا ہے کہ پیپلزپارٹی نا چاہتی ہو کہ اسمبلیاں تحلیل ہو اسی بنیاد پر اپوزیشن لیڈر کی سیٹ حاصل کرنے کیلئے پیپلزپارٹی نے حکومت کا ساتھ دیا ۔