سپریم کورٹ نے خورشید شاہ کی درخواست ضمانت خارج کردی

لگتا ہے نیب ملزمان کی ملی بھگت سے سب کچھ کرتا ہے۔ سپریم کورٹ میں ریمارکس

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 4 جون 2021 12:17

سپریم کورٹ نے خورشید شاہ کی درخواست ضمانت خارج کردی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 04 جون 2021ء) : سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کی درخواست ضمانت خارج کر دی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں خورشید شاہ کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے خورشید شاہ کی درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔ خورشید شاہ ہارڈشپ اور ٹرائل میں تاخیر کی بنیاد پر ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔

دوران سماعت سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس سردار طارق نے کہا کہ نیب کے مطابق تحقیقات جاری ہیں اور ضمنی ریفرنس آئے گا۔ کیا تفتیشی افسر کو معلوم ہے کہ ضمنی ریفرنس کا نتیجہ کیا ہوگا؟ تفتیشی افسر نے کہا کہ تفتیش مکمل ہوچکی ہے ضمنی ریفرنس جلد دائر ہوجائے گا۔ جسٹس سردار کا کہنا تھا کہ ضمنی ریفرنس کا مطلب ہے فرد جرم دوبارہ عائد ہوگی۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے ہدایت کہ کہ سندھ ہائی کورٹ خورشید شاہ کی درخواست ضمانت پر ایک ماہ میں فیصلہ کرے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے نیب کی مسلسل تیسرے روز بھی سرزنش کی گئی۔ جسٹس سردار طارق نے کہا کہ فرد جرم دوبارہ عائد ہوئی تو ازسرنو ٹرائل ہوگا۔ دو سال بعد ازسرنو ٹرائل کا مطلب ہے ہارڈشپ معاملے پر ضمانت پکی۔ جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دیے کہ لگتا ہے نیب ملزمان کی ملی بھگت سے سب کچھ کرتا ہے۔

نیب کے ان اقدامات کا مقصد ملزمان کو فائدہ پہنچانا ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئیر رہنما خورشید شاہ کے خلاف نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کا ریفرنس دائر کر رکھا ہے۔ ریفرنس میں خورشید شاہ کی بیگمات ناز بی بی اور طلعت بی بی بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اس ریفرنس میں خورشید شاہ کے بیٹے ایم پی اے فرخ شاہ، زیرک شاہ، بھتیجے صوبائی وزیر اویس شاہ کا نام بھی شامل ہے۔ نیب ریفرنس میں خورشید شاہ کی چھ سوایکڑ زرعی زمین، پلاٹس، بنگلے اور بینک بیلنس بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے حوالے سے 7 اگست 2019ء سے تحقیقات کا آغاز ہوا تھا۔