بیٹی کے اکاؤنٹ سے 52 لاکھ نکلوانے پر جاوید ہاشمی ایف بی آر پر برس پڑے

مجھے معاشی طور پر کمزور کیا جا رہا ہے ، ایسے تمام ہتھکنڈوں سے مجھے توڑنے کی کوشس کی جا رہی ہے، توہین عدالت اور پیسوں کی واپسی کے لئے کورٹ جاؤں گا۔ بزرگ سیاستدان کی گفتگو

Sajid Ali ساجد علی اتوار 6 جون 2021 10:57

بیٹی کے اکاؤنٹ سے 52 لاکھ نکلوانے پر جاوید ہاشمی ایف بی آر پر برس پڑے
ملتان ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 06 جون 2021ء ) بیٹی کے اکاؤنٹ سے 52 لاکھ نکلوانے پر بزرگ سیاستدان جاوید ہاشمی ایف بی آر پر برس پڑے۔ تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے جاوید ہاشمی کی بیٹی امینہ ہاشمی کے اکاؤنٹ سے 52 لاکھ نکلوا لیے ، جس پر سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کے کہنے پر میری بیٹی کے اکاؤنٹ سے پیسے نکالے گئے ، ایسے تمام ہتھکنڈوں سے مجھے توڑنے کی کوشس کی جا رہی ہے ، عدالتی حکم امتناعی کے باوجود ایف بی آر نے یہ رقم جبری طور پر اکاؤنٹ سے نکلوائی ، جو ٹیکس نوٹس بھیجا گیا اس کی تاریخ 15 جون تک تھی ، بغیر اطلاع ایف بی آر کی اس کارروائی پر سیاسی، سماجی ودیگر حلقوں با لخصوص کاروباری حلقوں میں عدم تحفظ کا اظہار پایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے معاشی طور پر کمزور کیا جا رہا ہے ، میری بیٹی نے 40 سال پرانا پلاٹ بیچ کر پیسے بنک میں جمع کروائے ، بیٹی میرے لئے گاڑی لینا چاہتی تھی، بیٹی پر ٹیکس نہیں بنتا جب کہ ہائی کورٹ کا حکم ہے کہ کسی کے اکاؤنٹ سے پیسے نہیں نکالے جا سکتے ، حکومت نے توہین عدالت کی ، توہین عدالت اور پیسوں کی واپسی کے لئے کورٹ جاؤں گا۔

(جاری ہے)

قبل ازیں سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اسٹیٹ بینک عوام کی جیب ہوتی ہے جسے آئی ایم ایف کے حوالے کیا جا رہا ہے ،ملک میں مہنگائی کا سیلاب آئے گا، لوگ خود کشیوں پر مجبور ہوں گے جب کہ عمران خان فقیر بادشاہ بنے ہوئے ہیں ،محترمہ بے نظیر بھٹو کو ڈیلنگ نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا لیکن انہوں نے یہ زہریلا گھونٹ پیا جس سے ان کی پارٹی کی سیاسی موت ہوئی اور وہ سندھ تک محدود ہو کر رہ گئی ،زرداری ا س بات کا ادراک کریں حالات اب بھی ویسے ہی ہیں ، پی ٹی آئی حکومت بلدیاتی اداروں کے حق میں نہیں ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ نئے قومی الیکشن کروائے جائیں۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار جہانیاں کی سیاسی و سماجی شخصیات سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا تھا ، اس موقع پر چوہدری خلیل احمد گھمن،عابد خان پاندہ،حسنین اکرم جوگی،محمد عارف سعید ،قاسم ہاشمی بھی موجود تھے ، مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ مجھے پتہ ہے جیلوں کے اندر کیا ہوتا ہے یہ ظالم لوگ جوکچھ کرتےہیں وہ میں بتا سکتا ہوں کیونکہ میرے ساتھ کیا ہے۔ انہوں نےجسمانی طورپرمجھے جتنا تشدد کیا ہےانہوں نےآنکھوں پہ پٹیاں باندھ کردیواروں کےساتھ میرےسرٹکرائے۔میری پوری چمڑی اتاردی تھی انہوں نے یہ سب کچھ فوجیوں کے دورمیں ہوا ہے۔