اسرائیلی فورسز نے الجزیرہ کی خاتون صحافی کو کئی گھنٹے حراست میں رکھنے کے رہا کردیا

اتوار 6 جون 2021 18:45

اسرائیلی فورسز نے الجزیرہ کی خاتون صحافی کو کئی گھنٹے حراست میں  رکھنے ..
مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 جون2021ء) اسرائیلی فورسز نے الجزیرہ چینل کی خاتون صحافی کو کئی گھنٹے تک حراست میں رکھنے کے بعد رہا کردیا۔ امریکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق الجزیرہ کی خاتون صحافی فلسطینیوں کے احتجاج کی کوریج کررہی تھیں جب انہیں حراست میں لیا گیا، یہ فلسطینی مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینی خاندانوں کو بے دخل کیے جانے پر احتجاج کررہے تھے۔

رپورٹ کے مطابق خاتون صحافی گیوارا بودیری کو اسرائیلی فورسز نے شیخ جراح کے علاقے سے حراست میں لینے کے کئی گھنٹوں کے بعد رہا کردیا، انہوں نے حفاظتی جیکٹ پہن رکھی تھی جس پر انگریزی میں پریس (PRESS) کے الفاظ واضح طور پر نظر آرہے تھے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے چینل کے کیمرا مین کو فراہم کیے گئے ا?لات کو شدید نقصان پہنچایا۔

(جاری ہے)

الجزیرہ کے مقامی بیورو چیف ولید عمرے کے مطابق رہائی کے بعد گیوارا کو بازو ٹوٹنے کی وجہ سے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ گیوارا بودیری شیخ جراح سے مستقل رپورٹنگ کررہی تھیں۔الجزیرہ کے مقامی بیورو چیف کا کہنا تھا کہ شیخ جراح کے علاقے میں چینل کی صحافی فلسطینیوں کے احتجاج کی کوریج کررہی تھیں جب ان سے اسرائیلی فورسز نے ان کا ا?ئی ڈی کارڈ طلب کیا جس پر صحافی نے انہیں کہا کہ وہ ڈرائیور کو کال کردیتی ہیں کیوں کہ ان کا ا?ئی ڈی کارڈ کار میں موجود ہے۔

ولید عمرے کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا اور ان پر چیخنا اور انہیں زد و کوب کرنا شروع کیا جبکہ ایک موقع پر اسرائیلی فورسز نے ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑی لگائی اور انہیں پولیس کی گاڑی میں دھکیل دیا۔اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ انہیں ہتھکڑی لگائی گئی ہے اور انہیں پولیس نے گھیر رکھا ہے، علاوہ ازیں ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ صحافی کی نوٹ بک کو ان سے چھینا گیا جس پر صحافی کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ ‘بس بہت ہوا’۔

الجزیرہ کے بیورو چیف کا مزید کہنا تھا کہ خاتون صحافی کے پاس اسرائیلی حکومت کا جاری کردہ اجازت نامہ موجود ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی پولیس کے مطابق خاتون صحافی کو ا?ئی ڈی کارڈ نہ دیکھانے اور پولیس افسر کو دھکا دینے پر حراست میں لیا گیا تھا۔علاوہ ازیں واقعے کے بعد موقع پر موجود کیمرا مین اورین ویز کا کہنا تھا کہ خاتون صحافی کو اسرائیلی پولیس نے ان کا کارڈ لانے کی اجازت نہیں دی تھی اور انہیں حراست میں لے کر پولیس کی گاڑی میں منتقل کر دیا گیا جس کے سیاہ شیشے تھے۔

بعد ازاں الجزیرہ کے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل مصطفیٰ سوا?گ نے اسرائیلی فورسز کی مذکورہ کارروائی کی مذمت کی اور کہا کہ ‘ہمارے صحافیوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنانا تمام بین الاقوامی کنوینشنز کی خلاف ورزی ہے’۔الجزیرہ کے مقامی بیورو چیف ولید عمرے نے مزید کہا کہ ‘بیت المقدس میں اسرائیلی فورسز صحافیوں کو نشانہ بنا رہی ہیں کیوں کہ وہ شیخ جراح میں ہونے والے واقعات کی کوریج نہیں دیکھنا چاہتے’۔