Live Updates

ترین گروپ کی بے وفائی کا ڈر، حکومت شوکت ترین کو سینیٹر بنانے میں کنفیوژن کا شکار ہو گئی

دو ماہ قبل الیکشن ایکٹ 2017ء ترمیمی آرڈیننس وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد بھی جاری نہ ہوسکا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 7 جون 2021 11:39

ترین گروپ کی بے وفائی کا ڈر، حکومت شوکت ترین کو سینیٹر بنانے میں کنفیوژن ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07 جون 2021ء) : پاکستان تحریک انصاف جہانگیر ترین گروپ کی بے وفائی کے ڈر نے حکومت کو شوکت ترین کو سینیٹر بنانے میں کنفیوژن کا شکار کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین گروپ کی ممکنہ بے وفائی کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو ڈر ہے کہ کہیں حفیظ شیخ کے بعد پھر شوکت ترین بھی سینیٹ الیکشن ہار نہ جائیں ۔

یہی وجہ ہے کہ حکومت وزیر خزانہ شوکت ترین کو سینیٹر بنانے میں تذبذب کا شکار ہوگئی ہے۔ قومی اخبار ایکسپریس ٹربیون کے ذرائع کے مطابق 2 ماہ قبل الیکشن ایکٹ 2017ء ترمیمی آرڈیننس وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد بھی جاری نہیں ہوسکا، بجٹ اجلاس میں ترین گروپ کی حمایت یا مخالفت کے بعد آرڈیننس بارے حتمی فیصلہ ہوگا جب کہ اپریل میں وفاقی وزیر خزانہ کا درجہ پانے والے شوکت ترین کے پاس اب اکتوبر تک کا وقت ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا ذرائع نے بتایا کہ آرڈیننس کے اجراء سے مسلم لیگ ن کے اسحاق ڈار کی سینیٹر شپ ختم ہو جائے گی، اور اسی خطرے کے پیش نظر چوہدری نثار نے حلف اُٹھایا، اسحاق ڈار کے ڈی سیٹ ہونے پر الیکشن کمیشن 45 دن کے اندر پنجاب سے سنیٹ کی نشست پر ضمنی انتخاب کروانے کا پابند ہوگا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جمعرات کو سنیٹ اجلاس ملتوی ہونے اور جمعہ کو قومی اسمبلی اجلاس بلانے کے درمیان بھی حکومت نے آرڈیننس کا اجرا نہیں کیا اور اب بجٹ اجلاس کے باعث الیکشن ترمیمی آرڈیننس کا معاملہ مزید التواء کا شکار ہوگیا ، کیونکہ آرڈیننس کا اجراء قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران نہیں ہوسکتا، قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس 30 جون تک چلے گا اور آرڈیننس بجٹ اجلاس کے بعد ہی جاری کیا جا سکے گا۔

ذرائع نے مزید کہا کہ حکومت شوکت ترین کو سینیٹر بنوانے کے حوالے سے مختلف آپشنز اور حکمت عملی پرغور کررہی ہے، جبکہ حکومت کی آئینی و قانونی ٹیم نے وزیراعظم کو تمام امور اور قانونی پہلوؤں کے بارے میں بریفنگ دے دی ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات