پاکستان کا کینیڈا میں اسلامی فوبیا کا شکار ہونے والے پاکستانی نژاد خاندان کے لیے اقدامات کا اعلان

حکومت کا شدید ردعمل‘ اسلاموفوبیا کے تدارک کے لیے عالمی برادری کے اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں.وزیراعظم عمران خان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 8 جون 2021 13:34

پاکستان کا کینیڈا میں اسلامی فوبیا کا شکار ہونے والے پاکستانی نژاد ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 جون ۔2021ء) وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کینیڈا میں دہشت گردی کا واقعہ مغرب میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کی علامت ہے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے انہوں نے واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ اسلاموفوبیا کے تدارک کے لیے عالمی برادری کے اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں.

(جاری ہے)

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کینیڈا میں نفرت کی بنیاد پر حملے میں 4 افراد کے قتل کے واقعے کو دہشت گردی کا واقعہ قرار دے دیا شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'واقعہ بروز اتوار رات 8 بجے رونما ہوا اور اہل خانہ کو اطلاع اگلے روز دی گئی تھی انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندان کے ساتھ پہلا رابطہ ٹورانٹو میں ہمارے قونصل جنرل کا ہوا، یہ خاندان اس المناک سانحے کے باعث کرب کا شکار ہے.

انہوں نے کہا کہ حکومت نے خاندان کو میتیں پاکستان بھجوانے کی پیشکش کی تھی تاہم متاثرہ خاندان نے وہیں تدفین کرنے سے متعلق آگاہ کیا ہے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 3 بے گناہ، بے قصور نسلیں اس واقعے سے متاثر ہوئی ہیں انہوں نے کہا کہ پولیس کی تحقیقات کے مطابق اس واقعہ میں اسلاموفوبیا کا عنصر موجود ہے تاہم میرے نزدیک یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے.

انہوں نے کہا کہ ہمارے قونصل جنرل ٹورانٹو نے بتایا کہ پولیس کا رویہ اطمینان بخش ہے انہوں نے کہا کہ مرنے والوں کی باڈیز قابل شناخت نہیں ابھی تک پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہو رہا ہے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں بطور وزیر خارجہ پاکستان ،کینیڈین وزیر اعظم سے کہوں گا کہ یہ ان کے معاشرے کا امتحان ہے، وہ کینیڈا میں مقیم مسلمانوں کے اعتماد کو بحال کرنے کے لیے اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں.

انہوں نے کہا کہ میں کینیڈا میں مقیم پاکستانیوں سے بھی اپیل کروں گا کہ اس متاثرہ خاندان کے ساتھ مل کر اظہارِ یکجہتی کریں اور اگر نماز جنازہ میں شرکت کی اجازت ملتی ہے تو بذات خود اس میں شامل ہوں ورنہ غائبانہ نماز جنازہ ادا کریں‘انہوں نے کہا کہ اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق یہ فزیوتھراپسٹ تھے، پڑھے لکھے لوگ تھے اور ان کا پاکستان میں تعلق لاہور سے تھا.

انہوں نے کہا کہجب تک مکمل رپورٹ سامنے نہیں آ جاتی، کچھ بھی حتمی طور پر نہیں کہا جا سکتا ادھرکینیڈا میں پاکستانی ہائی کمیشن نے 4 پاکستانی نژاداد شہریوں کے قتل کے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا‘ہائی کمیشن کا کہنا تھا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق اونٹاریو کے شہر لندن میں ہونے والا واقعہ اسلاموفوبیا اور دہشت گردی کا نتیجہ ہے.

بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹورنٹو میں پاکستانی قونصل جنرل متاثرہ افراد سے اظہار تعزیت کریں گے اور پاکستانی ہائی کمیشن غمزدہ خاندان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گا دوسری جانب متاثرہ خاندان کے ایک جاننے والے نے بتایا کہ اس حملے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں میں ایک دادی، ماں، باپ اور ایک نوعمر لڑکی شامل تھی. انہوں نے بتایا کہ یہ خاندان 14 برس قبل پاکستان سے ہجرت کر کے یہاں آیا تھا اور لندن میں مسلمانوں کی مسجد کے سرشار، مہذب اور فراخ اراکین تھے اور روزانہ چہل قدمی کے لیے نکلتے تھے ایک فنڈ ریز ویب پیج کے مطابق حملے میں جاں بحق ہونے والا باپ ایک فزیو تھراپسٹ اور کرکٹ کا شیدائی، ان کی اہلیہ سول انجینیئرنگ میں پی ایچ ڈی ڈگری کی حامل تھیں جبکہ ان کی بیٹی نویں جماعت کی طالبہ تھی اور اس کی دادی خاندان کا ستون تھیں.