سال اول میڈیکل کے طلبا ء کے داخلے معطل کرنے کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

بدھ 9 جون 2021 17:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جون2021ء) لاہور ہائیکورٹ نے سال اول میڈیکل کے سینکڑوں طلبا ء کے داخلے معطل کرنے کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران فریقین کے وکلا ء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے طالبہ نمرہ ضیا ء اور دیگر کی درخواستوںپر سماعت کی۔ فاضل عدالت نے دوران سماعت پاکستان میڈیکل کمیشن حکام پر اظہار برہمی کیا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کیسے طلبا ء کا داخلہ معطل کرکے نئے داخلے کرسکتے ہیں۔اگر کالجز نے قانون کے مطابق طلبا ء کو اضافی نمبرز دیئے ہیں تو اس میں کیا خرابی ہے۔آپ نے ہی قانون میں یہ اختیار میڈیکل کالجز کو دیا ہے،اگر کچھ غلط ہوا تھا تو اس وقت ایکشن کیوں نہیں لیا۔درخواست گزاروںنے موقف اپنایا کہ میڈیکل کے سال اول کے طلبا ء تین ماہ سے کلاسز پڑھ رہے تھے۔

(جاری ہے)

پاکستان میڈیکل کمیشن نے میڈیکل کالجز پر الزامات عائد کرکے داخلے معطل کر دئیے۔اگر کوئی خلاف ضابطہ کام ہوا ہے تو اس میں طلبہ کا کیا قصور ہی ،میرٹ پر آنے اور بھاری فیسیں ادا کرنے کے باوجود داخلے معطل کرنا غیر قانونی ہے۔ پاکستان میڈیکل کمیشن کے اس کارروائی سے درخواست گزار طلبا ء کی تعلیم متاثر ہوئی۔استدعا ہے کہ پاکستان میڈیکل کمیشن کا طلبا ء کے داخلے معطل کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے۔