سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف درخواست پر سماعت

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد ہٹانے کا مستقل حل طلب کر لیا

جمعرات 10 جون 2021 21:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جون2021ء) اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف درخواست پر سماعت کی عدالت نے سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد ہٹانے کا مستقل حل طلب کر لیاعدالت کا ایف آئی اے اور پی ٹی اے کے رویے شدید اظہار برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈی جی ایف اے اور ڈی جی ویجیلینس پی ٹی اے آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لی جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے اس معاملے میں پہلے بھی آپ کو کہا ہے مستقل حل نکالیں لیکن آپ نے کچھ نہیں کیا جب تک مستقل حل نہیں نکالیں گے اس کیس کو ختم نہیں کروں گا عدالت نے استفسار کیا کہ پی ٹی اے افسر کو بلایا تھا کدھر ہی مجھے سینئر آدمی چاہیے وکلا کو ہی بلانا ہوتا تو صرف نوٹس کرتااگر کوئی نہیں آتا تو پھرچیئرمین پی ٹی اے کو بلا لیتا ہوں ہر مسلمان کی حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہے اس لیے کہا ہے اس کا مستقل حل نکالیں ایک بھی اکاؤنٹ ہو ایک بھی لنک ہو وہ بھی ختم کریں لیکن میکنزم مستقل بنیادوں پر بنانا ہو گامیں اگر آج نمٹا دوں تو آپ لوگ اس شکایت کی حد تک کچھ کرکے بیٹھ جائیں گے ہم ہر مذہب کی عزت کرتے ہیں لیکن مسلمان ہونے کے ناطے اس قسم کا مواد کسی صورت قبول نہیں کیا آزادی رائے کے نام پر اس کو چھوڑا جا سکتا ہییہ تو مفاد عامہ میں پٹیشن آئی وگرنا یہ سب کے لیے مشترکہ مسئلہ ہے جس پر ڈائریکٹر ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ جس علاقے کی شکایت ہو گئی ادھر ہیں بھیج دینگے یہاں عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے ساتھ بیوروکریسی کی طرح نا کھلیں آپ کے نئے ڈی جی آ گئے ان کو بلا لیتے ہیں پہلا وزٹ یہاں کا کرا لیتے ہیں عدالت نے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 22 جون تک ملتوی کردی