لاہور ،احتساب عدالت نے پاکستان ریلوے میں سگنل سسٹم کرپشن سکینڈل کیس کی سماعت 26 جون تک ملتوی کر دی

غیرقانونی طور پر ٹھیکہ لینے والی کمپنی نے 9 کروڑ 70 لاکھ روپے کے آلات کی قیمت 38 کروڑ روپے ظاہر کی

جمعرات 10 جون 2021 23:18

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جون2021ء) احتساب عدالت لاہور نے پاکستان ریلوے میں سگنل سسٹم کرپشن سکینڈل کیس کی سماعت 26 جون تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تمام ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کے لئے طلب کر لیا۔نیب کی جانب سے تمام ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں تقسیم کر دی گئی۔ نیب کی جانب سے کیس کا ریفرنس دائر کیا جا چکا ہے جس کے مطابق مالی بدعنوانی کے الزام میں ریلوے افسران اور پرائیویٹ کنٹریکٹر کو گرفتار کیا گیا تھا ۔

ملزمان میں پراجیکٹ ڈائریکٹر فہیم انور شاہ ،سابق چیف سگنل انجینئر ملزم عطاء اللہ، سابق چیف فنانشل آفیسر ڈاکٹر محمد سعید،شامل ہیں دیگر ملزمان میں ڈپٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر محمد احمد اور پرائیویٹ فرم کے مالک ڈاکٹر معاز محی الدین شامل ہیں۔

(جاری ہے)

عدالت میں ملزمان بطور ریفرنس حاضری کے لیے پیش ہوئے اور اپنی حاضری مکمل کروائی۔ نیب پراسیکیوٹر کے مطابق دوران تحقیقات ملزمان کی الیکٹرک سگنل پراجیکٹ میں آپس کی ملی بھگت سے کروڑوں روپے کی کرپشن منظر عام پر آنے کی صورت میں گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔

پاک ریلوے کی جانب سے 2016 میں بن قاسم یارڈ پر سگنل سسٹم کی تعیناتی کیلئے میسرز ایکوی ناکس نامی کمپنی کو ٹھیکہ جاری کیا گیا 550 ملین مالیت کاٹھیکہ مبینہ طور پر قواعد و ضوابط کیخلاف میسرز ایکوی ناکس کو فراہم کیا گیا ۔میسرز ایکوی ناکس کیٹگری-5 کی ایک کمپنی تھی جبکہ صرف کیٹگری-3 کی کوئی فرم یہ ٹھیکہ حاصل کرنے کی اہل تھی ریلوے افسران کیجانب سے میسرز ایکوی ناکس کو ٹھیکہ فراہمی کیلئے بوگس دستاویزات تیار کی گئی تحقیقات کے مطابق ملزمان نے آپس کی ملی بھگت سے کمپنی کو مطلوبہ تجربہ میں بھی رعایت فراہم کی میسرز ایکوی ناکس کی جانب سیفراہم کئے گئے آلات کی مالیت 38 کروڑ روپے ظاہر کی گئی جبکہ ان آلات کی اصل قیمت 9 کروڑ 70 لاکھ تھی ملزمان کا یہ اقدام حکومتی خزانے کو مبینہ طور 28 کروڑ روپے کے نقصان کا موجب بنا۔

تمام ملزمان کی لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت پر رہا ہیں۔احتساب عدالت نے ملزمان کو بطور ریفرنس میں طلب کر رکھا تھا نیب نے 55 کروڑ مالیت کے سگنل سسٹم کے منصوبہ میں پانچ ملزمان کو گرفتار کیا۔