جرمنی سے تارکین وطنی کی جبری ملک بدری کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں اور ڈیپوٹیشن سینٹر کا گھیراؤ کرنے کااعلان کردیا

مظاہرےکی کامیابی کے لیے مہم تیز شہر شہر ملاقاتیں

Mateeullah مطیع اللہ جمعہ 11 جون 2021 11:29

جرمنی سے تارکین وطنی کی جبری ملک بدری کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیموں ..
برلن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 جون 2021ء،نمائندہ خصوصی،مطیع اللہ) جرمنی سے تارکین وطنی کی جبری ملک بدری کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں اور ڈیپوٹیشن سینٹر کا گھیراؤ کرنے کااعلان کردیا۔
مظاہرےکی کامیابی کے لیے مہم تیز شہر شہر ملاقاتیں ۔
ہم ہیں پاکستان تنظیم سمیت دیگر انسانی حقوق کی تنظمیوں کی جانب سے پہلا مظاہرہ صوبائی اسمبلی ویسباڈین کے سامنے بروزہ بدھ دوپہر کو کیا جائےگا جس میں جرمنی بھر سے انسانی حقوق کی تنظیمیں شرکت کرینگے ۔


مغربی جرمنی سے گزشتہ سال کے نسبتا اس کے اغاز میں ہی سینکڑوں تارکین وطن کو ملک بدر کیاگیا جبکہ ائندہ انے والے دنوں میں پاکستان افغانستان اور دیگر جنوبی ایشیائی و افریقی ممالک کے تارکین کو  بڑے پیمانے میں ملک بدری کا سامنا ہیں،
دنیا میں کورونا وباء کے پیش نظر انسانی حقوق کی تنظیموں نے جرمن حکومت اور یورپین یونین سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ جرمنی میں موجود لیبر کی کمی کو پورا کرنے کے لیے تارکین وطن کو لیبر مارکیٹس اور دیگر شعبہ جات میں ضم کیا جائے،  یہی تارکین وطن ملک بدر ھوکر دیگر مسائل سے دوچار ھو سکتے ہیں جبکہ یہ تارکین وطن جرمنی میں گزشتہ کہی سالوں سے یورپی ماحول میں انٹگریٹ ہوچکے ہیں۔

(جاری ہے)


ملک بدری کی خوف سے متعدد تارکین وطن میں نفسیاتی بیماریاں پیدا ہوئی جبکہ کچھ تارکین وطن نے خودکشیاں کرنےکی کوششیں کی ۔
ہم چاہتے ہیں کہ جرمن حکومت جن تارکین وطن کو ملک بدری کے خوف سے ازاد کیا جائے تاکہ یہی تارکین وطن جرمنی کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکے۔