بجٹ اجلاس، وزیرخزانہ کی تقریر کے دوران اپوزیشن کا شور شرابا
اپوزیشن اراکین نے ’مک گیا تیرا شو نیازی ، گو نیازی گو نیازی‘ کے نعرے، قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی قومی اسمبلی آمد کے موقع پر ’شیر شیر‘ کے نعرے لگائے گئے
ساجد علی جمعہ 11 جون 2021 16:30
(جاری ہے)
دستاویز کے مطابق بینکنگ سیکٹر سے حکومت بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے 681 ارب روپے قرض لے گی، بینکنگ اور نان بینکنگ سیکٹر سے حکومت 1922 ارب روپے قرض حاصل کرے گی، وفاقی حکومت کے غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 7523 ارب روپے ہوگا ، ملکی و غیر ملکی قرضوں پر سود کی ادائیگی پر 3060 ارب روپے خرچ ہوں گے، حکومت مجموعی طور پر 1246 ارب روپے مالیت کے غیر ملکی قرضے لے گی، نئے مالی سال میں حکومت 2417 ارب روپے مالیت کے ملکی قرضے حاصل کرے گی، عالمی مالیاتی اداروں سے 369 ارب روپے حاصل کیئے جائیں گے ، عالمی کمرشل بینکوں سے 877 ارب روپے حاصل کیئے جائیں گے، سول اور ملٹری کی مجموعی پینشن کا حجم480 ارب روپے ہوگا۔
دفاعی بجٹ کے لیے 1370 ارب روپے مختص کیئے گئے ہیں، صوبوں کی ترقیاتی اور غیر ترقیاتی گرانٹس کے لیے 1168ارب روپے مختص کیئے گئے ہیں بجلی، گیس، کھانے پینے کی اشیاءسمیت تمام شعبوں کے لیے سبسڈی کا بجٹ 682 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے ، سول حکومت کے اخراجات کے لیے 479 ارب روپے مختص کر دیئے گئے ہیں، کورونا وائرس کی وباءکی روک تھام اور دیگر ہنگامی اخراجات کے لیے 100 ارب روپے مختص کیئے گئے ہیں وفاقی بجٹ میں صوبوں کی ترقیاتی اور غیر ترقیاتی گرانٹس کے لیے 1168 ارب روپے مختص کیئے گئے ہیں ، بجلی، گیس، کھانے پینے کی اشیاءسمیت تمام شعبوں کے لیے سبسڈی کا بجٹ 682 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، سول حکومت کے اخراجات کے لیے 479 ارب روپے مختص کر دیئے گئے. تنخواہوں اور دیگر مراعات کے لیے 160 ارب روپے مختص کر دیئے گئے ہیں، ترقیاتی بجٹ کے لیے 964ارب روپے مختص کیئے گئے ہیں، وفاقی سالانہ ترقیاتی پروگرام900ارب روپے ہوگا، صوبوں کو قرض کی مد میں 64ارب روپے ادا کیے جائیں گے قومی اداروں کی نجکاری سے نئے مالی سال میں252ارب روپے حاصل کرنے کا ہدف دیا گیا ہے، نئے مالی سال میں مجموعی اخراجات کا تخمینہ بھی8487ارب روپے ہوگا ، دستاویزات کے مطابق حکومت نے آمدن کا تخمینہ 7 ہزار 989 ارب رکھا ہے جبکہ وفاقی حکومت کے اخراجات کا تخمینہ 8 ہزار 56 ارب روپے سے زائد متوقع ہیں اسی طرح آئندہ مالی سال میں قرضے جی ڈی پی کی 3 اعشاریہ 84 فیصد شرح تک پہنچنے کا امکان ہے. صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت 3 ہزار 527 ارب روپے جاری ہونگے کل آمدنی میں سے این ایف سی کا شیئر نکالے جانے کے بعد وفاق کے پاس 4 ہزار 462ارب روپے بچیں گے. بجٹ میں قرضوں پر سود کی ادائیگی کےلئے 3ہزار 105ارب روپے‘پنشن کی مد میں 480 ارب، سبسڈی کےلئے 530ارب، ترقیاتی بجٹ کے لئے 900ارب،سول حکومت کے اخراجات کیلئے 510ارب اور گرانٹس کی مد میں 994 ارب روپے مختص کیئے گئے ہیں ، آئندہ مالی سال میں معاشی ترقی کا ہدف 4 اعشاریہ 2 فیصد، بجٹ خسارے کا ہدف6فیصد ہونے کا امکان ہے درآمدات 25 ارب 70 کروڑ ڈالر، برآمدات 51 ارب 40 کروڑ ڈالر، ایف بی آر کیلئے ٹیکس محاصل کا ہدف 6 ہزار 37 ارب مقرر کرنے کی تجویز ہے نان ٹیکس کی مد میں 1400 ارب کے محاصل اکٹھے کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے نئے مالی سال میں مجموعی طور پر 14سوارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے جانے کی تجویز دی گئی ہے. بجٹ میں تنخواہوں میں 15سے 20فیصد اضافے اور 800 سی سی سے کم گاڑیاں سستی کرنے کی تجویز ہے جبکہ سرکاری ملازمین ے لیے ہاﺅس رینٹ میں بھی اضافہ کی سمری تیار کی گئی ہے،متوسط طبقہ کیلئے 800 سو سی سی سے کم گاڑیاں سستے ہونے کا امکان ہے،دفاع کے لیے 1330 ارب روپے مختص کیئے گئے ہیں ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5829 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے ، برآمدات کا ہدف 26 ارب 80 کروڑ ڈالر رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، مالی سال 22-2021کیلئے درآمدات کا ہدف 55 ارب 30 کروڑ ڈالرکا ہو گا ، کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے کا ہدف 2ارب 30 کروڑ ڈالررکھنے کی تجویزہے. ترسیلات زر کا ہدف 31 ارب 30 کروڑ ڈالر جبکہ گرانٹس کی مد میں 994 ارب روپے مختص کرنے ، سبسڈیز کی مد میں 501 ارب روپے مختص کرنے اور وفاقی بجٹ میں جی ڈی پی کا ہدف 4.8 فیصد رکھنے کی تجویزدی گئی ہے وفاقی بجٹ مالی سال 22-2021 میں افراط زرکا ہدف 8فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے. صنعتی شعبہ کی ترقی کا ہدف 6.8 فیصد رکھنے، مینوفیکچرنگ شعبہ کی ترقی کا ہدف 6.2 فیصد رکھنے اورمجموعی سرمایہ کاری کا ہدف 16فیصد رکھنے کی تجویز ہے نیشنل سیونگز کا ہدف 15.3 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، اس سال کے مالی بجٹ میں امپورٹ ڈیوٹی اور دیگر ٹیکسز میں کمی کا اعلان متوقع ہے جس سے 800 سی سی سے کم گاڑیوں کی قیمتوں میں واضح کمی ہونے کا امکان ہے۔مزید اہم خبریں
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
-
مریم نواز کے بعد نوازشریف کی بھی پولیس وردی میں تصویر وائرل
-
وفاقی وزیراحسن اقبال کی زیر صدرات قومی کھیل کی بحالی کانفرنس، قومی کھیلوں اور ناروال سپورٹس کمپلیکس کے حوالے سے جائزہ اجلاس
-
سپیکر قومی اسمبلی سے اراکین کی ملاقات،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل پر تبادلہ خیال
-
احسن اقبال کی زیرصدرات اجلاس ، قومی کھیل کی بحالی کانفرنس، قومی کھیلوں اور ناروال سپورٹس کمپلیکس کے حوالے سے جائزہ لیا گیا
-
حکومت کا حج پر نہ جانے والے افراد سے بھی لاکھوں روپے وصول کرنے کا فیصلہ
-
پی ڈی ایم کی جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.