کلبھوشن کی وکالت، قانون سازی کروا کر حکمران بے نقاب ہوگئے ہیں، پیر محفوظ مشہدی

حکومت بھارتی دہشت گرد کو دی گئی سزا پر عملدرآمد میں لیت و لعل سے کیوں کام لے رہی ہے کلبھوشن کو سزائے موت سے بچانا بھارت سے دوستی ، ملک دشمنی کے مترادف ہے، مرکزی صدر جے یو پی

جمعہ 11 جون 2021 20:45

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2021ء) جمعیت علمائے پاکستان( سواد اعظم )کے مرکزی صدر پیر سید محمد محفوظ مشہدی نے حیرت کا اظہار کیا ہے کہ بھارتی ‘دہشت گرد کلبھوشن یادیو کی وکالت پر حکومت کمربستہ ہو گئی ہے اور سینکڑوں پاکستانیوں کے قاتل کو اپیل کا حق دلوانے کے لیے پارلیمانی روایات کو پامال کرتے ہوئے قانون سازی کروا کر حکمران بے نقاب بھی ہوگئے ہیں۔

میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں پیرمحفوظ مشہدی نے کہا کہ کلبھوشن دہشت گردی نیٹ ورک کے بے نقاب ہونے پر بڑی کامیابی کے دعوے کیے گئے تھے ،کئی کالعدم جماعتوں کے نام بھی اس نیٹ ورک کے ساتھ جوڑے گئے۔اس کیس کو عالمی عدالت میں بھی لے جایا گیا ، مگر اب نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر حکومت بھارتی دہشت گرد کو دی گئی سزا پر عملدرآمد میں لیت و لعل سے کیوں کام لے رہی ہے، کہیں ایسا تو نہیں کہ عمران خان سابق وزیراعظم نواز شریف پر ملک دشمنی کا الزام لگاتے تھے خود قاتل مودی کے دوست بن گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھاکہ پاکستان کی فوجی عدالت نے کلبھوشن یادیو کو سزائے موت کا حکم دیا تھا تو اب حکومت اسے پھانسی لگانے کی بجائے اس کا تحفظ کر رہی ہے۔یہ بھارت سے دوستی اور ملک دشمنی کے مترادف ہے۔پیر محفوظ مشہدی نے کہا کہ مجرم دہشت گردکی گرفتاری کے بعد کلبھوشن جیسے مجرم کی وکالت حکومت ہی نے کرنی تھی تو اتنی میڈیا مہم کا کیافائدہ انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیوکے خلاف ٹھوس شواہد کے باوجود اس کے ساتھ رعایت کا مطلب ملک دشمنی اوردہشت گردوں کو تحفظ دینے کے علاوہ کیا ہوسکتا ہی