Live Updates

وفاقی بجٹ میں کوویڈ19 ایمرجنسی فنڈ کیلئے100 ارب روپے مختص

جون2022 تک 10 کروڑ لوگوں کو ویکسین لگانے کا ہدف ہے، ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کورونا ویکسین کی درآمد پر خرچ ہوں گے۔ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی بجٹ تقریر

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 11 جون 2021 19:10

وفاقی بجٹ میں کوویڈ19 ایمرجنسی فنڈ کیلئے100 ارب روپے مختص
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 جون2021ء) وفاقی حکومت نے بجٹ میں کوویڈ19 ایمرجنسی فنڈ کیلئے100 ارب روپے مختص کردیے ہیں، جون 2022 تک 10 کروڑ لوگوں کو ویکسین لگانے کا ہدف ہے، ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کورونا ویکسین کی درآمد پر خرچ ہوں گے۔ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ 2021-22 پیش کردیا ہے۔ وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے بجٹ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا یہ تیسرا بجٹ پیش کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں ہم معیشت کے بیڑے کو کئی طوفانوں سے نکال کر ساحل تک لے آئے ہیں، مشکلات تو درپیش ہیں مگر معیشت کو مستحکم بنیاد فراہم کردی گئی ہے۔ ان مشکل حالات کا مقابلہ کیا اور کامیابی کی طرف گامزن ہیں، یہ کامیابی وزیراعظم کی مثالی قیادت کے بغیر ممکن نہیں تھی۔

(جاری ہے)

عمران خان ریاست مدینہ کا وعدہ پورا کرینگے۔ آئی ایم ایف پروگرام سے بچنے کیلئے اقدامات کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں کووڈ ایمرجنسی فنڈ کیلئے100 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔ نئے بجٹ میں ایک ارب 10کروڑ ڈالر کورونا ویکسین کی درآمد پر خرچ ہوں گے۔ جون 2022 تک 10کروڑ لوگوں کی ویکسی نیشن کا ہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کاہدف 4 اعشاریہ8 فیصد رکھا ہے۔ معاشی ترقی کا ہدف4 اعشاریہ8 فیصد سے بھی زیادہ رہنے کی توقع ہے ۔

معاشی ترقی کے ثمرات غریب عوام تک پہنچیں گے۔ آبادی کا 65 فیصد حصہ 30 سال سے کم عمرافراد پر مشتمل ہے۔ نوجوانوں کے روزگار کیلئے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے۔ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے صنعتی شعبے کو خصوصی مراعات دینگے۔ 6 ملین گھرانوں کو5 لاکھ تک قرضے دینگے۔ غریبوں کو گھر بنانے کیلئے20 لاکھ روپے تک قرضے فراہم کرینگے۔ ایک کروڑ مکانات کی تعمیر کیلئے خصوصی قرضے فراہم کرینگے۔

نیا پاکستان ہاوَسنگ پراجیکٹ کیلئے ٹیکسوں میں خصوصی رعایت دینگے، پاکستان میں پہلی بارمورگیج فنانسنگ شروع کی گئی ہے۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد ایڈہاک اضافہ ،پنشن میں بھی 10 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔ مہنگائی کو مدنظر رکھتے ہوئے کم سے کم اجرت 20 ہزار روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے۔ تنخواہ دار طبقے پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، طاقتور گروپس کو ملنے والی ٹیکس چھوٹ کا خاتمہ کیا جائے گا، مقامی طور پر تیار گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد سے کم کرکے 12.5 فیصد کی جارہی ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات