پنجاب یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے زیر اہتمام سیمینار

جمعہ 11 جون 2021 23:26

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2021ء) پنجاب یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن پوسٹ گرایجوئیٹ ریسرچ سنٹر آف کری ایٹو آرٹس کے زیر اہتمام شعبہ ڈیزائن کے اشتراک سے ’آرٹ کے ذریعے سوچنا‘ کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا ۔ اس موقع پرپروفیسر سلیمہ ہاشمی، پروفیسر اسرار چشتی ، ڈاکٹراحمد بلال، ڈاکٹر ثمینہ نسیم، ڈاکٹر سارہ ،ڈاکٹر رافیہ ، ڈاکٹر نائلہ عامر، اثناء مبشرہ ، شعیب محمود ، فرجود رضوی، حمیرا عمر، محمد اشفاق، اقصیٰ ندیم ، ایم فل ، پی ایچ ڈی سکالرز سمیت سو سے زائد طلباء نے آن لائن اور فزیکلی شرکت کی۔

اپنے خطاب میںپروفیسر سلیمہ نے کہا کہ آرٹ کرنے کا کوئی ایک راستہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میںنوجوانوں کے کام کے ذریعے جدید آرٹ اور رجحانات کے عملی نمونے متعارف کروا چکی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دو بڑے شہروں کراچی اور لاہور میں مختلف قسم کے فن پارے پیش کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے اورنگی پائلٹ پراجیکٹ ٹو جناح ایوینیو پراجیکٹ سمیت کئی پراجیکٹس کا تذکرہ کیا۔

انہوں نے حیدر آباد اور صوابی جیسے چھوٹے شہروں کے نوجوانوں کے آرٹ ورک’ہم جو تاریک راہوں میں مٹیں گی-‘ اور ’ اس دن کیلئے ایک گانا‘ پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ آرٹسٹ کیلئے کمیونیکیشن بہت اہمیت رکھتی ہے اور ان کے پاورفل جملے طلباء کیلئے حوصلہ افزائی کا سبب بنتے ہیں۔ ڈاکٹر احمد بلال نے کہا کہ پروفیسر سلیمہ ہاشمی کا پہلی بار پنجاب یونیورسٹی سیمینار سے خطاب کرنا تاریخی لمحہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلیمہ ہاشمی کی خدمات کوشاعرانہ انداز میں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوںنے وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر نیازاحمداورپرنسپل کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کی شعبہ آرٹ کی ترقی کیلئے اقدامات کو سراہا۔تقریب میں پروفیسر اسرار چشتی نے فیض احمد فیض کا کلام پڑھا