دہشتگردی کا شکار پاکستانی نژاد کینیڈین فیملی کو کینیڈا میں ہی تدفین کی اجازت

کینیڈا میں تعینات پاکستان کے قونصل جنرل عبدالحمیدنے متاثر خاندان کی فیملی سے ملاقات کی اورانہیں ہرممکن تعاون پیش کیا ، پاکستانی قونصل جنرل عبدالحمیدنے متاثرہ فیملی کے واحد زندہ بچ جانے والے زخمی نو سال کا بچہ کی کئی روز تک ٹورنٹو سے ا ونٹاریو کے شہر لندن مزاج پرسی بھی کی

جمعہ 11 جون 2021 23:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2021ء) کینیڈاکے صوبہ اونٹاریو کے شہر لندن میں مذہبی تعصب کے شکار پاکستانی نژاد مسلمان خاندان کی فیملی نے چاروں جاں بحق افراد سلمان افضل مدیحہ سلمان، سلمان کی 74سالہ والدہ اور بیٹی یمنیٰ سلمان کی کینیڈا میں ہی تدفین کی اجازت دی۔تفصیلات کے مطابق ٹورنٹوکینیڈا میں تعینات پاکستان کے قونصل جنرل عبدالحمیدنے متاثر خاندان کی فیملی سے ملاقات کی اورانہیں ہرممکن تعاون پیش کیا جبکہ پاکستانی قونصل جنرل عبدالحمیدنے متاثرہ فیملی کے واحد زندہ بچ جانے والے زخمی نو سال کا بچہ کی کئی روز تک ٹورنٹو سے ا ونٹاریو کے شہر لندن مزاج پرسی بھی کی اور وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ہدایت پرمتاثرہ خاندان کے ساتھ مکمل تعاون کرتے رہے۔

(جاری ہے)

پاکستانی قونصل جنرل عبدالحمیدنے پاکستانی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستانی نژاد کینیڈین فیملی کے ساتھ جو المناک واقعہ پیش آیا وہ انتہائی افسوسناک ہے،میں ان ابتدائی افراد میں شامل تھا جو متاثرہ مقام پرپہنچے،میں متاثرہ فیملی کے ساتھ کئی گھنٹے رہااورانہیں اپنی قونصلیٹ کی جانب سے مکمل تعاون کی پیش کش کی اور یہ بھی کہا کہ اگر متاثرہ فیملی کے افراد چاروں جاں بحق افراد کی تدفین پاکستان میں کرنا چاہتے ہوں تو ہم مکمل مدد کریں گے مگر متاثرہ فیملی کا فیصلہ مرحومین کی تدفین کینیڈا میں ہی کرنے کا تھاتاہم مجھے اونٹاریو کینیڈا میں متعین پاکستانی ہائی کمشنررضابشیرتارڑکی ہدایت تھی کہ متاثرہ فیملی کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہوں جبکہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور سیکریٹری خارجہ سہیل محمود بھی براہ راست معلومات حاصل کرتے رہے اورتمام تر کاروائی مانیٹر کرتے رہے۔

عبدالحمید نے کہا کہ حکومت پاکستان اس کیس میں وہ اہم کردار ادا کررہی ہے جو بیرون ممالک پاکستانی سٹیزنز کیلئے کرنا چاہیئے ۔انہوں نے بتایا کہ میں نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور پاکستانی ہائی کمشنررضابشیرتارڑکی ہدایت پرکیس کی تفصیلات حاصل کرنے کیلئے کینیڈا کی صوبائی حکومت کو ایک خط لکھا کیونکہ ابتداء میں متاثرہ افراد کے بارے میں معلومات نہ ہونے کے برابر تھیں اور نام تک نہیں بتائے جارہے تھے تاہم پھر ہماری کوششوں اوروزیراعظم عمران خان کی کوششوں اورشاہ محمود قریشی اور کینیڈین وزیرخارجہ کے مابین براہ راست رابطے کے بعد کینیڈین لیڈرشپ آگے آئی جبکہ خود کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈونے بھی دلچسپی لی، کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو خصوصی طور تعزیتی تقریب میں شرکت کیلئے آئے۔

عبدالحمید کا کہنا تھا کہ کینیڈین عوام اس واقعہ کے بعد سے افسردہ ہیں اور ان کے پاکستانی فیملی کو مسلسل یاد کرتے ہوئے ان کیلئے دعاگو ہیں ۔