ْسندھ ہی نہیں باقی تینوں صوبوں کو بھی حصہ نہیں مل رہا ،ان کی زبانیں بند ہیں، پیپلز پارٹی

سندھ کا شیئر این ایف سی میں 770 ارب تھا، اب تک 613 ارب ملاہمیں اب تک کے گیارہ ماہ میں 690 ارب ملنا چاہیے تھے امید ہے ایک ماہ میں 143 ارب مزید مل جائیں گے،ایک فراڈ اور متنازع مردم شماری کو مشترکہ مفادات کونسل نے منظور کیاسندھ حکومت نے مردم شماری کی فراڈ منظوری کے خلاف پارلیمنٹ سے رجوع کیا ہے،حکومت پانی کے ایشو پر ہمیں آپس میں لڑانا چاہتی ہے،بحریہ ٹاون کے واقعہ کے ذمہ داران کے خلاف ایکشن لینگے، شازیہ مری ، ناصر شاہ ، سعید غنی ، مرتضیٰ وہاب کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 11 جون 2021 23:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2021ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ سندھ ہی نہیں باقی تینوں صوبوں کو بھی حصہ نہیں مل رہا تاہم ان کی زبانیں بند ہیں،سندھ کا شیئر این ایف سی میں 770 ارب تھا، اب تک 613 ارب ملاہمیں اب تک کے گیارہ ماہ میں 690 ارب ملنا چاہیے تھے امید ہے ایک ماہ میں 143 ارب مزید مل جائیں گے،ایک فراڈ اور متنازع مردم شماری کو مشترکہ مفادات کونسل نے منظور کیاسندھ حکومت نے مردم شماری کی فراڈ منظوری کے خلاف پارلیمنٹ سے رجوع کیا ہے،حکومت پانی کے ایشو پر ہمیں آپس میں لڑانا چاہتی ہے،بحریہ ٹاون کے واقعہ کے ذمہ داران کے خلاف ایکشن لینگے۔

رکن اسمبلی شازیہ مری نے صوبائی وزرا سیدناصر حسین شاہ ،سعید غنی ،سنیٹر عاجز دھامر،مرتضیٰ وہاب اور نذیر ڈھوکی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجوداقتصادی سروے کے اعداد و شمار کا تعلق حقائق سے نہیں، آئین کے تحت این ایف سی ایوارڈ میں ایک طے شدہ حصہ صوبوں کو دیا جاتا ہے،سندھ یہ اعتراض کر رہا ہے کہ اسے اپنا آئینی حصہ نہیں مل رہا، سندھ ہی نہیں باقی تینوں صوبوں کو بھی حصہ نہیں مل رہا لیکن ان کی زبانیں بند ہیں،سندھ کے ساتھ مستقل زیادتی ہورہی ہے،پی ایس ڈی پی کی این ای سی منظوری دیتی ہے،سال میں کم از کم این ای سی کے دو اجلاس ہونے چاہئیںلیکن صرف ایک اجلاس بلاکر پی ایس ڈی پی پر ٹھپہ لگایا جاتا ہے،سندھ کا شئیر این ایف سی میں 770 ارب تھا، اب تک 613 ارب ملاہمیں اب تک کے گیارہ ماہ میں 690 ارب ملنا چاہیے تھے امید ہے ایک ماہ میں 143 ارب مزید مل جائیں گے۔

(جاری ہے)

شازیہ مری نے کہا کہ بلوچستان،پختون خواہ یا پنجاب کا حصہ کم ہو اسد عمر جو آئین کو جاننے کا دعویدار ہو ان سے اس طرح کی باتوں کی توقع نہیں تھی کل جو بل منظور کروائے گئے ان کچھ بل تو قائمہ کمیٹیوں سے منظور بھی نہیں ہوئینیپرا والا بل قائمہ کمیٹی نے پاس ہی نہیں کیاپی ٹی آئی نے پارلیمنٹ کی شکل بگاڑ کر رکھ دی ہے۔ صوبے تو موٹر وے بناتے نہیں، تو پھر سندھ سے موٹر وے بنانے کا مطالبہ کیوں کیا جارہاہے،ایک فراڈ اور متنازع مردم شماری کو مشترکہ مفادات کونسل نے منظور کیاسندھ حکومت نے مردم شماری کی فراڈ منظوری کے خلاف پارلیمنٹ سے رجوع کیا ہے،سندھ نے خط لکھا ہے کہ مشترکہ اجلاس میں مردم شماری کے معاملے پر بحث کی جائیسندھ کو ایک طے شدہ اصول ٹین ڈیلیز کے تحت پانی فراہم کیا جائیارسا پانی تقسیم کے معاملے پر شہہ دے رہی ہے۔

وفاقی حکومت صوبوں کو آپس میں لڑانا چاہتی ہے۔ناصر حسین شاہ نے کہا کہ بحریہ ٹاون نے کوئی زیادتی کی تو متاثرین کے ساتھ ہیں،بلاول بھٹو نے بحریہ ٹاون سے متعلق خبر کا نوٹس لیا جس کے بعد ہم وہاں گئے،نوٹس کے بعد مقدمہ درج ہوا گرفتاریاں ہویئں، مقامی ا?بادی کے بہت سے تحفظات دور کر دئیے گئیتھے۔سعید غنی نے کہا کہ قتہ و غارت اور بارہ مئی جیسے واقعات کی اسی گروہ نے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی،یہ لوگ شہر کے حالات خراب کرنا چاہتے ہیں ،عوام اس کھیل کا حصہ نہ بنیں۔