نہری پانی کی قلت اور چوری اورمنصوبہ وسیپ کے خلاف آبادگاروں کی دو سالہ طویل احتجاجی تحریک اختلافات کا شکار

جاری پیدل مارچ منزل پر پہنچنے سے قبل ماتلی ہی میں ختم، مذاکرات میں شامل دو نمائندوں کو ضلع بچائو تحریک سے نکال دیا گیا

جمعہ 11 جون 2021 23:53

بدین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2021ء) نہری پانی کی قلت پانی چوری سیم نالوں کی کھدئی نہ کرانے اور محکمہ انہار اور سیڈا کے منصوبہ وسیپ کے خلاف آبادگاروں کی دو سالہ طویل احتجاجی تحریک اختلافات کا شکار۔ جاری پیدل مارچ منزل پر پہنچنے سے قبل ماتلی ہی میں ختم، مذاکرات میں شامل دو نمائندوں کو ضلع بچائو تحریک سے نکال دیا گیا۔

(جاری ہے)

گزشتہ دو سال سے نہری پانی کی قلت کا سب سے زیادہ شکار اوت پاکستان میں موجود دنیا کے ایک بڑے نہری نظام کے آخری ٹیل کے ضلع بدین کے ساحلی اور نہری ٹیل کے علاقوں میں زرعی اور پینے کے پانی کی قلت اور سیم نالوں کی کھدائی اور صفائی نہ کرانے کے خلاف آبادگاروں ہاریوں سیاسی سماجی تنظیموں اور سول سوسائیٹی کے نمائندوں پر مشتمل تشکیل دی جانے والی ضلع بچایو تحریک کی جانب سے گزشتہ دو سال سے نہری پانی کی قلت اور چوری کے خلاف احتجاجی ریلیوں مظاہروں دھرنوں ایک شہر اور قصبے سے دوسرے شہر اور قصبہ تک آٹھ سو کلو میڑ سے طویل پیدل مارچ اور شٹر بند ہڑتالوں پر مشتمل ایک طویل اور تاریخی جدوجہد کا سلسلہ جاری تھا اسی سلسلہ میں ضلع بچائو تحریک کی جانب سے آبادگار اور ضلع بچایو تحریک کے سرگرم رہنماں سابق ضلع نائب ناظم عزیز اللہ ڈیرو میر نور احمد ٹالپور خلیل بھرگڑی لالہ نواز میر لکھی جمالی عطا چانڈیو غفور چانڈیو کی قیادت میں نوں جون سے بدین پریس کلب سے حیدراباد تک ایک جلوس کی صورت میں پیدل مارچ کا آغاز کیا گیا تھا قافلہ رات تلہار میں پڑا کے بعد پیدل مارچ کا قافلہ گزشتہ روز تلہار سے ماتلی کے لئے روآنہ ہوا.ضلع بچایو تحریک کے اندرونی زرائع کے مطابق پیدل قافلہ کے ماتلی پہنچنے سے قبل ہی ہی حکومت سندھ محکمہ انہار سیڈا اور ایریا واٹر بورڈ کے نمائندوں نے ضلع بچایوں تحریک کے دو نمائندوں سے رابطہ کر کہ پیدل مارچ اور حیدراباد میں محکمہ انہار اور سیڈا کے آفس کے سامنے 14 جون کو لگنے والے دھرنے کو ختم کرانے کے لئے سیڈا کے ایم ڈی اور پانی چوری اور غیرقانونی واٹر کورسس کی اجازت دینے کی شکایت پر چیف سیکٹریری سندھ کی جانب سے ہٹائے گے لیفٹ بنک ایریا واٹر بورڈ کے ڈاریکٹر سے مزاکرات کرنے کا کہا گیا اس موقع پر پیدل مارچ میں شریک اور ضلع بچایو تحریک کے سرگرم اور متحرک آبادگار رہنماں کی اکثریت نے یہ کہہ کر مزاکرات سے جواب دے دیا کہ نہری پانی کی چوری غیرقانونی واٹر کورسس کی اجازت دینے کے الزام میں ہٹائے گئے ڈاریکٹر زراعت اور بدین دشمن منصوبے وسیپ کے زمہ دران اور بے اختیار افسران سے مزاکرات کرنا طویل اور تاریخی جدوجہد کے اصولوں اور نہری زرعی اور پینے کے پانی کی بدترین قلت کا شکار بدین کے عوام کے ساتھ دکھہ فریب اور زیادتی ہو گی جبکہ ضلع بچایو تحریک دو رہنما مزاکرات کرنے کی ضد پر رہے مزاکرات کے تنازع پر پیدا ہونے والے اختلافات کے بعد ضلع بچایو تحریک اور پانی کی قلت کے خلاف جاری جدوجہد کے سرگرم رہنما عزیز اللہ ڈیرو خلیل بھرگڑی ایڈوکیٹ آزاد میر حسن پھنور عطا چانڈیو میر لکھی جمالی لالہ قادر سمیت پیدل قافلہ کی اکثریت ماتلی سے یہ کہہ کر واپس اپنے اپنے گھروں کو واپس ہو گے کہ سخت گرمی اور دو دن کے طویل سفر میں پیروں میں چھالے پڑ گئے ہیں ایک دن کے آرام کے بعد پیدل مارچ میں شریک ہوں گی. گزشتہ شب اچانک سوشل میڈیا پر ضلع بچایو تحریک کے دو رہنماں آبادگار رہنما میر نور احمد تالپور اور سنئر صحافی خدا ڈنوں شاہ کے سیڈا کے ایم ڈی اور عہدے سے ہٹائے گے ڈاریکٹر ایریا واٹر بورڈ میر غلام علی سے مزاکرات کی کامیابی کی خبر اور وڈیو وائرل ہونے پر ایک آبادگاروں سیاسی سماجی رہنماں کارکنوں اور عام شہریوں کا شدید ردعمل سامنے آیا جس کے بعد اچانک مزاکرات میں شامل اور شامل نہ ہونے والے آبادگار رہنماں ضلع بچایو تحریک کے ارکین میں بحث کا آغاز ہو گیا ہی. جبکہ دوسری جانب ضلع بچایو تحریک کا اہم اجلاس منتقد ہوا بغیر اجازت اور منظوری کے حکومتی کمیٹی سے مزاکرات کو مسترد کرتے ہوئے مزاکرات میں شامل تحریک کے کنونئر میر نور احمد ٹالپور اور رکن خداڈنوں شاہ کو ضلع بچایو تحریک سے نکال دینے کی متفقہ منظوری کے بعد عزیز اللہ ڈیرو کو کنونئیر مقرر کرنے کے علاوہ پانی کی قلت اور چوری کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے 14 جون کو حیدراباد میں سیڈا آفس کے سامنے اعلانیہ دھرنا دینے کا فیصلہ کیا گیا اجلاس کے بعد آبادگار رہنما اور ضلع بچایو تحریک کے عہدیدران عزیز اللہ ڈیرو خلیل بھرگڑی لالہ نواز میمن خلیفہ طارق میمن عطا چانڈیو عبدالشکور میمن فدا حسین درس بشیر کھوسو خادم میمن گل محمد گرگیز حفیظ میمن غفور چانڈیو اور دیگر نے بدین پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بدین کے آبادگاروں سیاسی سماجی تنظیموں سول سوسائیٹی کے نمائندوں اور بدین کے عوام کی پانی کی قلت چوری اور سیم نالوں کی کھدئی نہ کرانے زراعت اور بدین دشمن منصوبے وسیپ کے خلاف ایک طویل اور تاریخی جدوجہد ہے اس کو کسی طور کسی سازش کا شکار نہیں ہونے دیں گے حکومتی سودے بازی کا حصہ نہیں بنیں گے اپنے حقوق کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے بدین کے پانی کے حصہ پر ڈاکہ ڈالنے اور چوری میں ملوث حکومتی بااثر شخصیات محکمہ انہار سیڈا اور ایریا واٹر بورڈ کی ہر سازش کو ناکام بنا کر بدین کی زمینوں کو بنجر اور وریاں ہونے سے بچائیں گے پیاسے بدین کو پانی دلوانے تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔