آئی ایم ایف کے ساتھ بجلی کی قیمت بڑھانے کے طریقے پر اختلاف ہے

ہم آئی ایم ایف کو بآور کروانا چاہتے ہیں کہ ان کے تجویز کردہ طریقے مسائل کا مستقل حل نہیں ہیں۔ ڈاکٹر وقار مسعود

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 12 جون 2021 12:12

آئی ایم ایف کے ساتھ بجلی کی قیمت بڑھانے کے طریقے پر اختلاف ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12 جون 2021ء) : وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر وقار مسعود نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اختلاف بجلی کی قیمتیں بڑھانے پر ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے تو ہم تازہ اعداد و شمار کے ساتھ بات کریں گے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ ٹیکس آمدن میں اضافے کے طریقوں پر بھی اختلاف ہے۔

آئی ایم ایف چاہ رہی ہے کہ جو اقدامات انہوں نے پہلے تجویز کیے تھے اور جن پر اتفاق ہوا تھا اُن پر ہی قائم رہا جائے۔ لیکن ہماری ان سے گزارش ہے کہ ہماری نظریں اصل ہدف پر ہونی چاہئیے، یہ جزویات ہیں کہ ہم کیسے وہاں تک پہنچ رہے ہیں، اُن کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ پہلے سے طے شدہ اہداف کے مطابق بجلی کے نرخ 4 روپے تک بڑھائے جائیں، یہ ایک سخت اور مشکل پروگرام ہے جس میں رہتے ہوئے ہم پہلے ہی بجلی 40 فیصد تک مہنگی کرچکے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر وقار مسعود نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کو بآور کروانا چاہتے ہیں کہ ان کے تجویز کردہ طریقے مسائل کا مستقل حل نہیں ہیں۔ یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 22-2021ء کا بجٹ گذشتہ روز پیش کیا۔ بجٹ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے گذشتہ روز اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا۔ وفاقی بجٹ کا حجم 8 ہزار 487 ارب روپے ہے۔

بجٹ 22-2021ء میں حکومت نے شہریوں کو مراعات بھی دیں۔ وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں یکم جولائی سے 10 فیصد اضافہ، سرکاری ملازمین کی پینشنز میں بھی 10 فیصد کا اضافہ، اردلی الاؤنس چودہ ہزار ماہانہ سے بڑھا کر 17 ہزار، گریڈ 1 سے 5 کے ملازمین کے لیے انٹیگریٹڈ الاؤنس ساڑھے چار سو سے 9 سو روپے جبکہ مزدور کی کم سے کم اجرت کو بڑھا کر 20 ہزار روپے ماہانہ کردیا گیا ہے۔